Maktaba Wahhabi

230 - 589
تو انہی کے نقشِ پا کی پیروی کرنے والے ہیں ] اہلِ علم کی کثیر تعداد نے اپنی مصنفات میں ان بدع وحوادث پر روشنی ڈالی ہے کہ کس طرح انھوں نے منارِ دینِ اسلام کو بدل دیا اور توحید کے بجائے لوگوں کے دلوں میں شرک جما دیا۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْ شَآئَ رَبُّکَ مَا فَعَلُوْہُ فَذَرْھُمْ وَ مَا یَفْتَرُوْنَ﴾ [الأنعام: ۱۱۲] [اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو یہ ایسے کام نہ کر سکتے سو ان لوگوں کو اور جو کچھ یہ افترا پردازی کر رہے ہیں اس کو آپ رہنے دیجئے] فوت شدگان کو حاجت روا سمجھنا شرک ہے: اکثر لوگوں کی تگ و دو یہی ہے کہ وہ زندہ اور فوت شدہ اولیا وصالحین کو پکارتے اور اُن سے اپنے امور میں مدد طلب کرتے ہیں ۔ وہ ان کے حق میں نفع وضرر کا اعتقاد رکھتے ہیں ، گویا ایک معبود کے بجائے انھوں نے کئی معبود مقرر کر لیے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿وَ قَالَ اللّٰہُ لَا تَتَّخِذُوْٓا اِلٰھَیْنِ اثْنَیْنِ اِنَّمَا ھُوَ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَاِیَّایَ فَارْھَبُوْنِ﴾ [النحل: ۵۱] [اور اللہ تعالیٰ ارشاد فرما چکا ہے کہ دو معبود نہ بناؤ، معبود تو صرف وہی اکیلا ہے، پس تم سب صرف مجھ ہی سے ڈرو] یہ لوگ مدبرِّ خلائق کے عطا ومنع سے قطع نظر کر کے تیرے میرے بھروسے پر اعتماد کرتے ہیں ، حالانکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَ مَا بِکُمْ مِّنْ نِّعْمَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ثُمَّ اِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فَاِلَیْہِ تَجْئَرُوْنَ﴾ [النحل: ۵۳] [اور تمھارے پاس جتنی بھی نعمتیں ہیں سب اسی کی دی ہوئی ہیں ، اب بھی جب تمھیں کوئی مصیبت پیش آ جائے تو اسی کی طرف نالہ وفریاد کرتے ہو] یہ لوگ صبح وشام انھیں کے دروازے یا قبر پر قضاے حاجات کے لیے موجود رہتے ہیں ۔ فوت شدگان اولیا کے لیے گریہ و زاری کرتے ہیں ۔ جو چیز اللہ نے حرام کی ہے یا شرک ٹھہرائی ہے، وہ ان کے نزدیک مباح ہے۔
Flag Counter