Maktaba Wahhabi

234 - 589
کرتے ہیں ۔ وہ اُس مر قد کو قاضیِ حاجات، دافعِ کر بات اور مرادوں کی جاے حصول مانتے ہیں اور اُس کے سامنے تعظیم عظیم بجا لاتے ہیں ۔ ایسے لوگ واحد قہار کی بطش شدید (سخت گرفت) سے بے پروا ہیں ۔ شیطان نے ان کے خیال میں ان کی من پسند چیزوں کو آراستہ کر دکھایا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْٓ اِلَیْہِ اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ﴾ [الأنبیائ: ۲۵] [اور تجھ سے پہلے بھی جو رسول ہم نے بھیجا اس کی طرف یہی وحی نازل فرمائی کہ میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں پس تم سب میری ہی عبادت کرو] پھر کوئی کسی غوث سے مدد کا طالب ہے اور کوئی کسی قطب سے حاجت روائی کا خواست گار ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَمْ لَھُمْ اٰلِھَۃٌ تَمْنَعُھُمْ مِّنْ دُوْنِنَا لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَ اَنْفُسِھِمْ وَ لَا ھُمْ مِّنَّا یُصْحَبُوْنَ﴾ [الأنبیائ: ۴۳] [یا ان کے لیے ہمارے سوا کوئی اور معبود ہیں ، جو انھیں بچاتے ہیں ؟ وہ نہ خود اپنی جانوں کی مدد کر سکتے ہیں اور نہ ہماری طرف سے ان کا ساتھ دیا جاتا ہے] پھر جو لوگ مالدار ہیں ، وہ ان معبودانِ باطلہ سے امداد و اغاثہ طلب کرتے اور خیال کرتے ہیں کہ یہ فریاد رسی کرتے ہیں ، حالانکہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿ اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْٓئَ وَ یَجْعَلُکُمْ خُلَفَآئَ الْاَرْضِ ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ قَلِیْلًا مَّا تَذَکَّرُوْنَ ﴾ [النمل: ۶۲] [یا وہ جو لاچار کی دعا قبول کرتا ہے، جب وہ اسے پکارتاہے اور تکلیف دور کرتا ہے اور تمھیں زمین کے جانشین بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی (اور) معبود ہے؟ بہت کم تم نصیحت قبول کرتے ہو] حرم شریف مکہ: ان شہروں کو جانے دو، حرم شریف مکہ ۔زادہ اللّٰه رفعۃً وتشریفاً۔ کو دیکھو کہ وہاں وہ کام ہوتے ہیں جو اور شہروں کے بھی کان کترتے ہیں ۔ وہاں ایسے حرام امور کا ظہور ہوتا ہے جنھیں دیکھنے
Flag Counter