Maktaba Wahhabi

248 - 589
(( لَتَتَّبِعُنَّ سَنَنَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ حَذْوَ الْقُذَّۃِ بِالْقُذَّۃِ حَتٰی لَوْ دَخَلُوْا جُحْرَ ضَبٍّ لَدَخَلْتُمُوْہُ، قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَلْیَھُوْدُ وَالنَّصَاریٰ؟ قَالَ: فَمَنْ؟ )) [1] [تم لوگ ضرور اپنے سے پہلی امتوں کی روش پر چلو گے، بالکل اسی طرح جیسے ایک تیر کا پر دوسرے پر کے برابر ہوتا ہے، یہاں تک کہ اگر وہ گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم لوگ بھی اس میں داخل ہو گے۔ صحابہ کرام نے دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسول! کیا اس سے مراد یہود ونصاری ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: تو اور کون؟] اہلِ کتاب کی تقلید کی ممانعت: جو شخص احوالِ یہود اور رسومِ نصاریٰ سے آگاہ ہے، وہ اس بات کو ادنیٰ تامل سے معلوم کر سکتا ہے کہ فی الحال کس قدر اہلِ کتاب کے رسوم اہلِ اسلام اور مدعیانِ ایمان نے اپنی ملت میں داخل کر لیے ہیں اور لباس، طعام، کلام، مرکب، مکان اور اعیاد میں کس قدر ان لوگوں کی پیروی اختیار کی ہوئی ہے، یہاں تک کہ اب جو بچہ ان کے گھر میں پیدا ہوتا ہے، اُس کو ابتدا سے اُسی راہ پر لگایا جاتا ہے جو اہلِ کتاب کی راہ ورسم ہے۔ ﴿ وَلاَ یَلِدُوْٓا اِِلَّا فَاجِرًا کَفَّارًا﴾ [نوح: ۲۷] [اور کسی نافرمان، سخت منکر کے سوا کسی کو نہیں جنیں گے] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ صادق مصدوق صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا ہے: (( لَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتّٰی یَأْخُذَ أُمَّتِيْ مَا أَخَذَ الْقُرُوْنُ قَبْلَھَا شِبْراً بِشِبْرٍ ذِرَاعاً بِذِرَاعٍ، فَقِیْلَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! فَارِسٌ وَالرُّوْمُ؟ قَالَ: وَمَنِ النَّاسُ إِلاَّ أُوْلٰئِکَ؟ )) [2] [قیامت نہیں آئے گی یہاں تک میری امت اپنے سے پہلی امتوں کی راہ پر چلے گی، بالکل اس طرح جیسے ایک بالشت دوسری بالشت کے اور ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ کے برابر ہوتا ہے۔ دریافت کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول! ایرانیوں اور رومیوں کی طرح؟ آپ نے فرمایا: اور کون لوگ ہیں ؟] یہ حدیث اس بات پر دلیل واضح ہے کہ یہ امت بھی وہی افعال کرے گی جو یہود ونصاریٰ کے افعال ہیں ۔ فارس سے مراد عجم ہیں اور روم سے مراد اہلِ کتاب۔ مدعیانِ اسلام میں عجم ونصاریٰ کے ساتھ ان
Flag Counter