Maktaba Wahhabi

286 - 589
اسی طرح بخاری و مسلم میں مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (( إِنَّ اللّٰہَ یَنْھَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوْا بِآبَائِکُمْ فَمَنْ کَانَ حَالِفاً فَلْیَحْلِفْ بِاللّٰہِ وَ إِلَّا فَلْیَصْمُتْ )) (متفق علیہ) [1] [یقینا اللہ تعالیٰ تمھیں منع کرتا ہے کہ تم اپنے باپوں کی قسم کھاؤ۔ جوشخص قسم اٹھانا چاہتا ہو وہ صرف اللہ کی قسم کھائے، ورنہ خاموش رہے] ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے یوں فرمایا ہے: (( لَاتَحْلِفُوْا بِالطَّوَاغِيْ وَلَا بِاٰ بَائِکُمْ )) (رواہ مسلم) [2] [بتوں کی اور اپنے باپوں کی قسم نہ اٹھاؤ] نیز آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (( مَنْ حَلَفَ بِالْأَمَانَۃِ فَلَیْسَ مِنَّا )) (رواہ أبوداود بإسناد صحیح) [3] [جس نے امانت کی قسم کھائی تو وہ ہم میں سے نہیں ہے] مذکورہ بالا احادیث سے یہ ثابت ہوا کہ اللہ کے سوا کسی چیز اور کسی شخص کی قسم کھانا کفر یا شرک ہے، خواہ بت کی قسم کھائے یا باپ کی۔ اسی طرح پیغمبر، پیر، شہید، کعبہ، بیت المقدس اور مدینے یا کسی جن، پری، بھوت، شیطان، اپنے سر، جن، یا گل و گلزار وبہار اور اس طرح کی دیگر اشیا کی قسم کھانا ہے۔ 7۔ قبر کو سجدہ گاہ بنانا: کسی قبر کو مسجد ٹھہرانا بھی شرک ہے۔ حدیث میں آیا ہے: (( اَللّٰھُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِيْ وَثَناً یُّعْبَدُ، اِشْتَدَّ غَضَبُ اللّٰہِ عَلٰی قَوْمِنِ اتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أَنْبِیَائِ ھِمْ مَسَاجِدَ )) (رواہ مالک في الموطأ)[4] [اے اللہ! میری قبر کو بت نہ بنانا کہ اس کی عبادت کی جائے، اللہ تعالیٰ کا شدید غضب ہوا اس قوم پر جنھوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مساجد ٹھہرا لیا]
Flag Counter