Maktaba Wahhabi

359 - 589
دوسری فصل عمل کے بغیر کلمہ توحید۔۔؟ بتا تو اور کافری کیا ہے؟ مردوں کے لیے جانور ذبح کرنا ان کی عبادت ہے، اسی طرح مال کا ایک حصہ ان کی نذر کرنا اور ان کی تعظیم و تکریم بجا لانا عبادت ہے، جس طرح قربانی کو ذبح کرنا، مال کا صدقہ نکالنا، خضوع، عاجزی اور انکساری کرنا بلا خلاف اللہ عزوجل کی عبادت ہے۔ جس کو یہ گمان ہو کہ ان میں کچھ فرق ہے تو وہ مہربانی فرما کر ہمیں وہ فرق بتا دے! جو شخص یہ کہے کہ اس دعا، نحر اور نذر سے اہلِ قبور کی عبادت مقصود نہیں ہے تو اس سے پوچھنا چاہیے کہ تم نے یہ کام کس لیے کیا ہے اور اس کا مقتضا کون ہے؟ کسی بلا و آزمایش میں مبتلا ہو کر مردے کو پکارنا آخر کسی سبب کی بنا پر ہے جو تیرے دل میں ہے، جس کا اظہار تیری زبان سے ہوتا ہے۔ جب تجھے ضرورتیں در پیش ہوتی ہیں اور تو مردوں کی یاد کا ہذیان بکتا ہے، در آں حالیکہ تیرا کہنا ہے کہ تو ان کے متعلق کوئی اعتقاد نہیں رکھتا تو اس صورت میں تیری عقل ماری گئی ہے۔ اسی طرح اگر تو اللہ کے لیے نحر کرتا ہے اور اس کی نیاز کرتا ہے تو پھر یہ کام مردے کے لیے کیوں کرتا ہے اور وہ نذر اس کی قبر پر کس لیے لے جاتا ہے اور اس کی قبر پر نحر کیوں کرتا ہے؟ اگر فقیروں کو دینا ہی مقصود ہے تو روے زمین پر سیکڑوں فقیر موجود ہیں ۔ تو نے جو عقلمند ہوتے ہوئے یہ کام کیا ہے، کسی مقصد کے بغیر تو نے نہیں کیا، ورنہ تو پاگل دیوانہ ٹھہرے گا اور مرفوع القلم ہو گا۔ ہم جنونی دعوے پر تب ہی تیرے ساتھ موافقت کریں گے کہ جب یہ افعال و اقوال تجھ سے ان قبور کے علاوہ کسی اور جگہ میں بھی دیوانوں کی طرز پر واقع ہوں گے۔ اگر تو ان کاموں کو عاقلانہ طور پر کرتا ہے تو تُو خود اس جنونی دعوے میں اپنے نفس پر جھوٹ بولتا ہے، خصوصاً اس فعل میں ، تا کہ بتوں کے بچاریوں پر جو بات لازم آتی ہے، وہ تجھ پر لازم نہ آئے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کتاب عزیر میں ان کے متعلق یہ بیان کیا ہے:
Flag Counter