Maktaba Wahhabi

378 - 589
چوتھی فصل کفر عملی اور کفر اعتقادی گور و پیر پرستوں کے کفر سے متعلق بعض اہلِ علم کی ٹھوکر: بعض اہلِ علم کو یہ شبہہ بھی لاحق ہوا ہے کہ موجودہ دور کے گور پرستوں اور پیر پرستوں کا کفر عملی ہے، جحودی اور انکاری نہیں ہے۔ پھر اپنے دعوے کے حق میں وہ مندرجہ ذیل دلائل پیش کرتے ہیں : 1۔تارکِ نماز کے کفر سے متعلق صحیح احادیث وارد ہوئی ہیں ۔[1] 2۔تارکِ حج کے کفر سے متعلق فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ﴾ [آل عمران: ۹۷] [اور جس نے کفر کیا تو بے شک اللہ تمام جہانوں سے بہت بے پروا ہے] 3۔اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کرنے والے کے کفر سے متعلق اس آیت کو بھی بہ طور دلیل کے پیش کرتے ہیں : ﴿ وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ ﴾ [المائدۃ: ۴۴] [اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے نازل کیا ہے تو وہی لوگ کافر ہیں ] 4۔زانی اور چور کے حق میں آنے والی دلیلیں یا اس شخص کے حق میں وارد ہونے والے دلائل جو حائضہ سے یا عورت کی دبر (پچھلی شرمگاہ) میں وطی کرتا ہے، یا کسی کاہن اور عراف کے پاس جاتا ہے یا اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہتا ہے۔ یہ کفر کی وہ اقسام ہیں جو در اصل کبیرہ گناہ ہیں ، جن پر شارع نے کفر کا اطلاق کیا ہے۔ یہ گناہ بندے کو ایمان سے خارج کرتے ہیں نہ وہ ان کے ارتکاب کے سبب ملت اسلامیہ سے باہر نکلتا ہے، نیز اس فعل سے اس کا خون و مال حلال ہوتے ہیں اور نہ اس کے اہل و عیال مباح ہوتے ہیں ، جس طرح یہ اس شخص کا گمان ہے جو ان دونوں کفروں کے درمیان کوئی فرق کرتا ہے
Flag Counter