Maktaba Wahhabi

462 - 589
پانچویں فصل غیر اللہ کی عبادت کی مختلف صورتیں اگر کوئی شخص یہ کہے کہ قبر پرستوں اور زندہ فاسق و جاہل لوگوں کے معتقدین کا کہنا ہے کہ ہم تو ان اولیا کی پوجا نہیں کرتے، ہم تو صرف اللہ کی عبادت کرتے ہیں ۔ ہم ان اولیا کے لیے نماز، روزہ اور حج کب بجا لاتے ہیں ؟ میں کہتا ہوں : اس غلط فہمی کی وجہ محض عبادت کے مفہوم سے جہالت اور ناواقفیت ہے۔ اس لیے کہ عبادت صرف نماز، روزہ اور حج میں منحصر نہیں ہے، بلکہ عبادت کی اساس و بنیاد اعتقاد ہے اور ان لوگوں کے دلوں میں عقیدہ فاسد ہے، اسی لیے تو یہ غیر اللہ سے دعا، ندا، توسل، استغاثہ، استعانت کرتے ہیں ، ان کے نام کی قسم کھاتے ہیں اور ان کی نذر و نیاز دیتے ہیں ، حالانکہ علما نے کہا ہے: ’’من تزيّ بزي الکفار صار کافرا، و من تکلم بکلمۃ الکفر صار کافرا‘‘ [جس شخص نے کافروں کا حلیہ اختیار کیا وہ کافر ہو گیا اور جس نے کلمہ کفر بولا وہ کافر ٹھہرا] پھر جو شخص اعتقاداً، عملاً، قولاً اور فعلاً فاسد اعتقاد کے مذکورہ مرتبے کو پہنچ جائے، اس کا کیا حال ہو گا؟ غیر اللہ کی نذر و نیاز ایک باطل عمل ہے: اگر کوئی شخص پوچھے کہ ان لوگوں کی غیر اللہ کے لیے مانی ہوئی نذروں اور ان کے نام کے دیے ہوئے ذبیحوں کا کیا حکم ہے؟ تو ہم کہیں گے: ہر عاقل یہ بات جانتا ہے کہ مال داروں کے ہاں مال ایک بڑی عزیز اور پیاری چیز ہے، وہ اس کو جمع کرنے کے لیے کتنی کوشش اور تگ و دو کرتے ہیں ، چاہے اس میں کسی معصیت و نافرمانی کا ارتکاب کرنا پڑے اور دشت و بیاباں عبور کر کے دور دراز کا سفر طے کرنا پڑے۔ کوئی آدمی اپنا یہ مال تب ہی خرچ کرتا ہے، جب وہ یہ اعتقاد بنا لے کہ مجھے اس
Flag Counter