Maktaba Wahhabi

512 - 589
7۔(( اَلْعِزُّ إِزَارِيْ وَالْکِبْرِیَائُ رِدَاِئيْ )) [1] [عزت میرا لباس اور کبریائی میری چادر ہے] صفتِ جلال، مجد، جبروت، کبریا اور عظمت یہ ہم معنی الفاظ ہیں ۔ قرآن کریم اور حدیث شریف میں ان کا ذکر کثرت سے آیا ہے۔ فرمایا: 1۔﴿ ذُو الْجَلاَلِ وَالْاِِکْرَامِ﴾ [الرحمٰن: ۲۷] [جلال وعزت والا] 2۔﴿وَلَہُ الْکِبْرِیَآئُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ﴾ [الجاثیۃ: ۳۷] [اور اسی کے لیے آسمانوں اور زمین میں سب بڑائی ہے اور وہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے] 3۔(( وَ عِزَّتِيْ وَجَلَالِيْ وَعَظْمَتِيْ )) [2] [ میری عزت، جلال اور عظمت کی قسم] 4۔(( سُبْحَانَ ذِيْ الْجَبَرُوْتِ وَ الْمَلَکُوْتِ )) [3] [جبروت اور بادشاہت والے کی پاکی بیان کرتے ہیں ] 5۔(( أَھْلُ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ ))[4] [تعریف اور مجد والا] حیات: امام بیہقی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ صفات الٰہیہ کا ثبوت قرآن و حدیث دونوں سے ہے۔ اللہ کی ایک صفت حیات ہے۔ فرمایا: 1۔﴿ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْم﴾ [البقرۃ: ۲۵۵] [وہ حی اور قیوم ہے] 2۔﴿ ھُوَ الْحَیُّ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ھُوَ﴾ [المؤمن: ۶۵] [ وہ حی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ] ﴿ وَتَوَکَّلْ عَلَی الْحَیِّ الَّذِیْ لاَ یَمُوْتُ﴾ [الفرقان: ۵۸] [اسی حی (زندہ) پر توکل کرو جس پر موت نہیں آتی]
Flag Counter