Maktaba Wahhabi

539 - 589
ممتاز ہوتے ہیں ۔ یہ باتیں یکجا صرف انھیں میں پائی جاتی ہیں ، جو ان کے نبی ہونے پر دلالت کرتی ہیں ۔ ایک بات خرقِ عادت ہے، یعنی وہ معجزات جو عادات کے خلاف ہوتے ہیں اور معروف معیاروں کو توڑدیتے ہیں ۔ دوسری بات فطرت کی سلامتی اور اخلاق کا کمال ہے۔ ان سے کبھی گناہ سر زد نہیں ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ انھیں گناہ سے تین طرح بچاتا ہے۔ ایک یہ کہ ان کی خصلت کمالِ اعتدال، اخلاق اور فطرت کی سلامتی پر ہوتی ہے، اس لیے ان کی طبیعت کسی طرح گناہ پر آمادہ ہی نہیں ہوتی۔ وہ معاصی سے سخت متنفر رہتے ہیں ۔ دوسرے یہ کہ ان کو یہ وحی آتی ہے کہ معاصی پر عقاب ہو گا اور طاعات پر ثواب ملے گا۔ یہ وحی ان کو ارتکابِ معاصی سے روکتی ہے۔ تیسرے یہ کہ اللہ ان کے اور معاصی کے درمیان میں حائل ہو جاتا ہے اور کوئی غیبی سبب پیدا کر دیتا ہے، جیسا کے یوسف علیہ السلام کے ساتھ ہوا۔ انھوں نے اللہ کی برہان کو دیکھا اور گناہ سے باز رہے۔ رسلِ بشر: رسلِ بشر رسلِ ملائکہ سے افضل ہیں اور رسلِ ملائکہ عام انسانوں سے افضل ہیں ۔ اس پر لوگوں کا اجماع ہے اور یہ بات حتمی طور پر صحیح ہے، البتہ عام بشر عام ملائکہ سے افضل ہیں ۔ فلاسفہ، معتزلہ اور بعض اشاعرہ اس بات کو نہیں مانتے ، بلکہ ملائکہ کو بشر سے بہتر جانتے ہیں ، لیکن سچی بات یہ ہے کہ اس مسئلے کا تعلق علم کلام سے ہے۔ کتاب و سنت سے اس پر کوئی دلیل ہے نہ صحابہ نے کبھی اس میں کچھ کلام کیا ہے۔ ا س کو اہلِ کلام نے عقلی دلائل سے استنباط کیا ہے، اس لیے سلف کی راہ پر چلنا نجات کا راستہ اختیار کرنا ہے۔ کوئی افضل ہو یا نہ ہو، اس سے ہمارا کوئی فائدہ ہے نہ نقصان۔ بعض لوگ علم و فضل اور دینداری کے باوجود ایسے مسائل میں الجھتے ہیں ، حالانکہ یہ لاحاصل چیز ہے۔ ان مسائل میں وقت گزارنے کے بجائے ذکر و اذکار اور درسِ قرآن و حدیث میں وقت گزارنا زیادہ بہتر ہے۔ اسی طرح یہ مسئلہ بھی ہے کہ مکہ افضل ہے یا مدینہ؟ پھر قبرِ نبوی افضل ہے یا عرشِ مجید؟ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ بہتر ہیں یا امام اعظم رحمہ اللہ کوفی؟ یہ وہی مثل ہے کہ شیر شاہ کی ڈاڑھی بڑی ہے یا سلیم شاہ کی؟ کسی کی ڈاڑھی بڑی ہو یا چھوٹی، اس سے کسی کو کیا غرض؟ حساب اپنے اپنے اعمال اور افعال کا ہو گا۔ سب کو اپنی اپنی فکر کرنی چاہیے۔ تیرے میرے سے کوئی فائدہ نہ ہو گا۔ کوئی فضیلت والا بزرگ ہوا تو کسی کو کیا مل جائے گا؟ کوئی مفضول ہوا تو کسی کا کیا چھن جائے گا؟ اکثر لوگوں کے اوقات ایسے ہی لا یعنی مباحث اور اشغال میں
Flag Counter