Maktaba Wahhabi

556 - 589
1۔﴿ مَا اتَّخَذَ صَاحِبَۃً وَّلاَ وَلَدًا﴾ [الجن: ۳] [اللہ نے بیوی یا بیٹا نہیں بنایا] 2۔﴿ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ﴾ [الإخلاص: ۳] [نہ اس نے جنا ہے نہ وہ جنا گیا ہے] شیاطین: شیاطین کو اللہ ہی نے پیدا کیا ہے۔ یہ انسانوں کے دل میں وسوسے ڈالتے ہیں اور انھیں راہِ راست سے بہکاتے ہیں ۔ ان کے اندر فتنہ و فساد برپا کرتے ہیں اور میاں بیوی کو آپس میں لڑاتے ہیں ۔ فرمایا: ﴿ اِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰٓی اَوْلِیٰٓئِھِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَ اِنْ اَطَعْتُمُوْھُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ﴾ [الأنعام: ۱۲۲] [اور بلاشبہہ یہ یقینا سرا سر نافرمانی ہے اور بے شک شیطان اپنے دوستوں کے دلوں میں ضرور باتیں ڈالتے ہیں ، تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم نے ان کا کہنا مان لیا تو بلاشبہہ تم یقینا مشرک ہو] ﴿وَ اسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْھُمْ بِصَوْتِکَ وَ اَجْلِبْ عَلَیْھِمْ بِخَیْلِکَ وَ رَجِلِکَ وَ شَارِکْھُمْ فِی الْاَمْوَالِ وَ الْاَوْلَادِ وَ عِدْھُمْ وَ مَا یَعِدُھُمُ الشَّیْطٰنُ اِلَّا غُرُوْرًا﴾ [بني إسرائیل: ۶۴] [اور تو جن کو بھی اپنی دعوت سے پھسلا سکتا ہے پھسلا اور ان پر اپنے سواروں سے چڑھائی کر اور ان کے اولاد اور جایداد سے حصہ بٹا اور ان سے وعدے کر، ان سے شیطان کا وعدہ محض دھوکا ہے] شیطان کا یہ تسلط اہلِ دنیا، مرتکبینِ کبائر اور اہلِ شرک و کفر پر زیادہ ہوتا ہے۔ ان پر پیدل اور سوار شیطان مسلط رہتے ہیں ۔ وہ ان کے مال و اولاد میں شریک ہوتے ہیں ۔ یہی سبب ہے کہ روسا و امرا کا اکثر مال اللہ کی مرضی کے خلاف صرف ہوتا اور عشق و مستی میں برباد ہوتا ہے، ان کی اولاد شریر، فاسق، فاجر، نالائق، جاہل اور مشرک و سرکش پیدا ہوتی ہے۔ یہی شیطان کا سارا وعدہ ان کے ساتھ ہوتا ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ جو کچھ ہم کرتے ہیں ، جہاں کہیں سے ہم مال کماتے ہیں ، سب کا نتیجہ اچھا ہو گا، آرام و سکون ملے گا اور ناموری ہو گی۔ یہ سب غلط ہے۔ یہ کام ان کو جہنم کی سیر کرائے گا۔ نیک نامی چالاکی اور عیش کوشی ان کو دوزخ کا کتا اور سور بنا دے گی، بہر حال وہ شیطان کے
Flag Counter