Maktaba Wahhabi

577 - 589
چھٹا باب متفرق عقائد کا بیان عہد و میثاق کتاب و سنت دونوں سے ثابت ہے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَ اِذْ اَخَذَ رَبُّکَ مِنْم بَنِیْٓ اٰدَمَ مِنْ ظُھُوْرِھِمْ ذُرِّیَّتَھُمْ﴾ [الأعراف: ۱۷۲] [وہ وقت یاد کرو جب تمھارے رب نے بنی آدم کو ان کی پیٹھوں سے نکال کر ان کی ذریت سے عہد لیا] اس سے متعلق احادیث مشکات وغیرہ میں موجود ہیں ۔[1] معتزلہ کا آیت و حدیث کو مجازی معنی پر محمول کرنا بے جاہے۔ جو ایمان لایا ہے، وہ اس عہد پر قائم ودائم ہے۔ جس نے کفر کیا ہے، اس نے میثاق کو بدل ڈالا ہے اور ﴿قَالُوْا بَلٰی﴾ کے بعد سخت بلا میں پڑ گیا ہے۔ یہ عہدِ ربوبیت لیا گیا تھا، تاکہ کوئی بندہ شرک نہ کرے۔ ربو بیت کو لوگوں نے تسلیم کیا الا ماشاء اللہ، مگر الوہیت میں اکثر لوگ مشرک ہو گئے اور اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ کے بندے بنے۔ کوئی صنم و وثن کی پوجا کرتا ہے اور کوئی ملائکہ و نجوم کا پجاری ہے۔ کسی نے اولیا کو بندگی کے لیے چن لیا ہے، کوئی معشوق کا بندہ بن گیا ہے۔ پارسیوں کے دو خدا ہیں ، نصاری کے تین خدا اور ہنود کے چھتیس کروڑ معبود!! ہدایت و ضلالت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ رسول یا اصنام کی طرف اس کی نسبت مجازاً ہوتی ہے، جیسے: ﴿ اَضَلَّھُمُ السَّامِرِیُّ﴾ [طٰہٰ: ۸۵] [سامری نے انھیں گمراہ کر دیا] نیز فرمایا: ﴿ اِنَّھُنَّ اَضْلَلْنَ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ﴾ [إبراھیم: ۳۶] [انھوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کر دیا]
Flag Counter