Maktaba Wahhabi

597 - 589
﴿ لَا یَغُرَّنَّکَ تَقَلُّبُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا فِی الْبِلَادِ* مَتَاعٌ قَلِیْلٌ ثُمَّ مَاْوٰھُمْ جَھَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمِھَادُ﴾ [آل عمران: ۱۹۶۔۱۹۷] [تجھے ان لوگوں کا شہر وں میں چلنا پھرنا ہر گز دھوکے میں نہ ڈالے جنھوں نے کفر کیا۔ تھوڑا سا فائدہ ہے، پھر ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ برا بچھونا ہے] ان آیتوں پر اہلِ ایمان اگر غور کریں تو دنیا کی ساری مصیبتیں ان کی نظر میں حقیر ہو جائیں گی، لیکن یہ اپنی کم فہمی کے سبب امرا و روسا کو خوش نصیب سمجھتے ہیں ، فقرا اور غربا کو حقیر جانتے ہیں ۔ وہ ظاہر فریقین میں اسی طرح کا تفاوت ہے، لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ دنیا کی یہ نعمت، دولت اور امارت و سلطنت آنی جانی ہے۔ آنکھ بند ہوئی تو ساری نعمت جاتی رہی، بلکہ اکثر زندگی ہی میں چھن جاتی ہے۔ البتہ اہلِ ایمان جب فوت ہوتے ہیں تو سیدھے روضۂ جناں میں پہنچ جاتے ہیں ۔ حدیثِ نبوی ہے: (( إِنَّمَا الْقَبْرُ رَوْضَۃٌ مِنْ رِّیَاضِ الْجَنَّۃِ أَوْ حُفْرَۃٌ مِنْ حُفَرِ النَّارِ )) [1] [قبر یا تو جنت کی ایک کیاری ہے یا جہنم کا ایک گڑھا ہے] پہلے جملے میں صلحا کی آرام گاہ کا ذکر ہے، دوسرے میں کافروں اور نافرمانوں کی اذیت گاہ کا تذکرہ ہے۔ اے اللہ! ہمیں جنتی بنا جہنمی نہ بنا۔ آمین ثم آمین۔ جادو اور نظرِ بد کی تاثیر: جادو کی تاثیر اور نظر لگنا حق ہے۔ صحیح بخاری اور مسلم کی حدیث ہے: (( اَلْعَیْنُ حَقٌّ )) [2] [نظر لگنا حق ہے] رب پاک نے فرمایا: ﴿ وَ مَآ اُنْزِلَ عَلَی الْمَلَکَیْنِ بِبَابِلَ ھَارُوْتَ وَ مَارُوْتَ﴾ [البقرۃ: ۱۰۲] [اور جو بابل میں دو فرشتوں ہاروت و ماروت پر اتارا گیا] دوسری جگہ پر ارشار فرمایا:
Flag Counter