Maktaba Wahhabi

245 - 548
صحیح دلائل سے ثابت شدہ صفاتِ الٰہیہ: اللہ عزوجل کی صفاتِ عظیمہ درج ذیل ہیں: حیات، علم، قدرت، قوت، عزت، جلال، مجد، جبروت، کبریا، عظمت، مشیت، ارادہ، سمع، بصر، رویت، کلام، قول، وحی، پردے کی آڑ سے بات کرنا۔ بعض مرسلین، ملائکہ اور دیگر مقرب بندوں کو اپنا کلام سنا دینا۔ وعدہ، وعید، ترغیب، ترہیب، خلق، امر، شہادت و غیب اور ہر عیب و نقصان سے مبرا ہونا ہے۔ اس کے سوا وجہ، یدین، نفس، عین، ذات، شخص، مرئ، صورت، یمین، کف، حثیات، اصبع، ساعد، ذراع، صدر، ساق، قدم، رجل، جنب، روح، رحم، ظل، علو، مشیت، مرصاد، دنو، قرب، اتیان، نزول، ہرولہ، وطاَت، نفس، ضحک، عجب، فرح، تبشبش، نظر، غیرت، ملال، استحیا، استہزا، خدیعت، مکر، فراغ، تردد، فضل، رحمت، محبت، رضا، سخط، غضب، عداوت، ولایت، اختیار، صبر، اعادہ خلق، محاضرہ، مصافحہ، اطلاع، اِشراف، عندیت، تقلیبِ قلوب، علمِ غیب، ذکرِ خلق اور ہر روز نئی شان میں رہنا۔ جو صفات ان کے سوا آیات قرآنیہ سے واضح طور پر ثابت ہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح وحسن احادیث میں وارد ہوئی ہیں، وہ سب اسماے حسنی اور صفاتِ جلیلہ میں شمار ہوتی ہیں۔ بعض احادیث میں بعض اوصاف کی مراد متعین ہے اور بعض کا معنی محتمل ہے۔ تنبیہ: اللہ عزوجل کی صفات ذاتیہ اس کے متعلقہ افراد کی کثرت کے اعتبار سے اگرچہ بے حد وحساب ہیں، مگر اس کثرتِ اضافات سے اللہ تعالیٰ کی کسی ذاتی صفت میں تکثر نہیں ہوا، بلکہ ان میں سے ہر ایک واحد ذات کی مانند واحد بالذات ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter