Maktaba Wahhabi

251 - 548
ساتویں فصل ذکرِ خیر وشر ہر نیکی وبدی، اطاعت و معصیت اور ایمان و کفر اللہ ہی کی خلق اور ارادے سے ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے عزم و ایجاد کے بغیر کوئی چیز، وہ خیر ہو یا شر، واقع نہیں ہوتی۔ البتہ اتنا فرق ہے کہ ایمان و اطاعت سے اللہ تعالیٰ خوش اور راضی ہوتا ہے اور کفر و معاصی سے خفا اور نا خوش۔ تنبیہ: اہلِ سنت کا یہ عقیدہ ہے کہ ہر خیر و شر کا وجود اللہ ہی کی قضا و قدر اور اس کے ایجاد و امر سے ہوتا ہے، مگر باوجود اس کے براہِ ادب شر اور بدی کو وہ اللہ کی جانب منسوب نہیں کرتے، کیونکہ اس میں اس کی ذات عالی سمات کی نسبت طعن و الزام کا گمان متبادر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: (( اَلْخَیْرُ فِيْ یَدَیْکَ وَالشَّرُّ لَیْسَ إِلَیْکَ )) [1] [خیر و بھلائی تیرے ہاتھوں میں ہے اور شر و برائی کی نسبت تیری طرف نہیں ہے] اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ بھلائی اللہ کے ہاتھوں میں ہے اور برائی سے وہ بری ہے۔ اسی طرح قرآن مجید میں ابراہیم علیہ السلام سے منقول ہے: ﴿ وَاِِذَا مَرِضْتُ فَھُوَ یَشْفِیْنِ﴾ [الشعرآئ: ۸۰] [اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے] بیماری چونکہ اذیت و کلفت کا سبب تھی تو اس کو ابراہیم علیہ السلام نے ادباً اپنی ہی طرف منسوب کیا اور شفا کو اللہ تعالیٰ کا عمل بتایا، حالانکہ امر واقع یہ ہے کہ مرض اور شفا دونوں ہی اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔
Flag Counter