Maktaba Wahhabi

262 - 548
پندرھویں فصل عصمت کا بیان بعثتِ انبیا سے لوگوں کے عذر اور حجت کا خاتمہ: اللہ تعالیٰ نے مخلوق کے پاس اس غرض سے رسولوں کو بھیجا ہے کہ ان کے لیے اللہ کے ہاں کوئی عذر اور حجت باقی نہ رہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں کی معرفت جو اوامر و نواہی بھیجے ہیں، وہ تمام کے تمام درست اور برحق ہیں۔ رسولوں کو چند فضائل کی وجہ سے دوسرے لوگوں پر فوقیت حاصل ہے اور یہ فضائل رسولوں کے سوا کسی شخص میںجمع نہیں ہوتے: اول: معجزات کا صدور۔ دوم: طبیعت کی سلامتی اور مزاج کا اعتدال۔ سوم: اخلاق کی پاکیزگی اور چال چلن کی خوبی۔ چہارم: کفر، کبیرہ گناہوں اور صغیرہ گناہوں پر اصرار سے عصمت وحفاظت۔ رسولوں کی حفاظت کیسے ہوتی ہے؟ اللہ کی طرف سے تین طرح سے رسولوں کی حفاظت ہوتی ہے: 1۔ان کی خلقت و فطرت نہایت لطیف و پاکیزہ اور ان کا مزاج از بس معتدل و سنجیدہ ہوتا ہے، لہٰذا ان کی سرشت معصیت کے ارتکاب سے ان کا دفاع کرتی رہتی ہے۔ 2۔بذریعہ وحیِ الٰہی اطاعت والے کاموں اور نیکیوں کی خوبیاں، نافرمانی والے کاموں اور گناہوں کی برائیاں ان پر ظاہر ہو جاتی ہیں۔ وہ خوف و خشیتِ الٰہی کے سبب گناہ کی طرف رغبت نہیں کرسکتے۔ 3۔اللہ کی طرف سے ان کے لیے غیبی طور پر کوئی عجیب اور انوکھی چیز ظاہر ہوتی ہے جو انھیں گناہوں سے بچا لیتی ہے، جیسے یوسف علیہ السلام کے ساتھ پیش آیا تھا۔
Flag Counter