Maktaba Wahhabi

377 - 548
جہنم سے ان کا نکلنا بھی ضروری ہے۔ صحیحین میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ اللہ عز وجل فرماتا ہے: میری عزت وجلال اور عظمت کی قسم! میں جہنم سے اس شخص کو ضرور باہر نکالوں گا، جس نے ’’ لا إلٰہ إلا اللّٰہ ‘‘ کہا ہے۔[1] طبرانی میں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: ’’ لا إلٰہ إلا اللّٰہ والوں میں سے کچھ لوگ اپنے گناہوں کی وجہ سے جہنم میں جائیں گے تو ’’لات وعزیٰ‘‘ (دو بتوں کے نام ہیں) والے ان سے کہیں گے: تم کو ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ ‘‘ کہنا کچھ کام نہیں آیا، تب اللہ کو غصہ آئے گا اور ان کو آگ سے نکال کر جنت میں داخل کرے گا۔‘‘[2] اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ حالتِ ناراضی میں یہ احسان فرمائے گا تو حالت رضا مندی میں کس قدر کرم فرما ہوگا۔ جو موحد اپنی توحید میں قاصر بھی ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس کے اور مشرک کے درمیان برابر ی نہیں کرے گا۔ بعض موحد عارفین کے اقوال: بعض علماے سلف ان الفاظ کے ساتھ دعا کرتے تھے: ’’اللھم إنک قلت عن أھل النار إنھم أقسموا باللّٰه جہد أیمانھم لا یبعث اللّٰه من یموت، ونحن نقسم باللّٰه جھد أیماننا لیبعثن اللّٰه من یموت، اللھم لا تجمع بین القسمین في دار واحدۃ‘‘ [اے اللہ! تو نے اہلِ جہنم کی یہ بات نقل کی ہے کہ انھوں نے اس بات پر اللہ کی بڑی مضبوط قسم کھائی ہے کہ اللہ مردوں کو قبروں سے نہیں اٹھائے گا اور ہم اس بات پر اللہ کی بڑی مضبوط قسم کھاتے ہیں کہ اللہ ضرور مردوں کو قبروں سے اٹھائے گا۔ اے ہمارے معبود! تو ان دونوں قسموں کو ایک گھر میں جمع نہ کر] یعنی ہم کو جنت دے اور ان کو جہنم میں لے جا۔
Flag Counter