Maktaba Wahhabi

400 - 548
اس آیت میں مشرکات سے مراد بت پرستوں یا اہلِ کتاب کی عورتیں ہیں، لیکن عمومِ لفظ کا تقاضا ہے کہ جس مسلمان عورت کے عقیدے میں شرک ہو، اس سے بھی نکاح نہیں کرنا چاہیے، اسی آیت میں مشرکین کے نکاح سے بھی منع فرمایا ہے، یعنی مسلم عورتوں کا مشرک مردوں سے نکاح نہ کرو۔ جو شخص مسلمان ہوتے ہوئے اعتقاداً یا عملاً مشرک ہو، اس سے رشتے داری کرنا منع ہے۔ سجدۂ غیر اللہ: 4۔چوتھی آیت میں فرمایاہے: ﴿وَ لَا یَاْمُرَکُمْ اَنْ تَتَّخِذُوْا الْمَلٰٓئِکَۃَ وَ النَّبِیّٖنَ اَرْبَابًا﴾ [آل عمران: ۸۰] [اللہ نے تمھیں یہ حکم نہیں دیا ہے کہ تم ملائکہ اور انبیا کو ارباب (خدا) بناؤ] یہ آیت اس موقع پر نازل ہوئی تھی کہ بعض مسلمانوں نے چاہاتھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ کریں۔ اس سے معلوم ہوا کہ غیر اللہ نبی ہو یا فرشتہ، اس کو سجدہ کرنا کفر ہے۔ مسلمان ہونے کے بعد جب پیغمبروں اور فرشتوں کو سجدہ کرنا کفر ہے تو دنیا کے بادشاہ کس قطار وشمار میں ہیں کہ ان کو سجدہ کرنا درست ہو؟ حکایت: ہندوستان کے بادشاہ جہانگیر کو لوگ دربار میں سجدہ کیا کرتے تھے۔ شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی نے اس سجدے سے انکار کر دیاتھا، جس پر بادشاہ نے ان کو قلعہ گوالیار میں قید کر دیا۔ تین برس کے بعد جب شاہ جہاں بادشاہ ہوئے تو انھوں نے شیخ مجدد کو رہا کر دیا۔ حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا میں آیا ہے: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مہاجرین و انصار میں بیٹھے تھے کہ ایک اونٹ نے آکر آپ کو سجدہ کیا۔ صحابہ نے عرض کی کہ آپ کو چوپائے اور درخت سجدہ کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ ہم بھی آپ کو سجدہ کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ کو پوجو اور اپنے بھائی کی تعظیم کرو۔‘‘ (رواہ أحمد) [1] معلوم ہوا کہ اللہ کے سوا کسی کو سجدہ کرنا درست نہیں ہے۔ عبادتِ سجدہ صرف اللہ پاک کے ساتھ خاص ہے۔ قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کی حدیث میں آیا ہے: ’’ انھوں نے دیکھا کہ حیرہ کے لوگ اپنے راجہ کو سجدہ کرتے ہیں تو انھوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter