Maktaba Wahhabi

446 - 548
کی مشیت وقدرت کا عموم اسباب کا ربط مسببات اور مسببات کا ربط اسباب سے ہونے کے منافی نہیں ہے۔ غرض کہ اہلِ باطل کے ہر گروہ نے ربطِ حق کی ایک نوع کو ترک کر دیا ہے، اسی ترک کی وجہ سے وہ باطل کی ایک نوع بلکہ کئی انواع کے مرتکب ہو گئے ہیں۔ ان فرقوں کے مابین مختلف فیہ حق کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے اہلِ سنت کو راہِ ہدایت دکھائی ہے۔ اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے صراطِ مستقیم کی ہدایت دیتا ہے۔ قسم سوم: عبادت کی حکمت ومنفعت کے تعلق سے کچھ لوگوں کا نظریہ یہ ہے کہ عبادت کا فائدہ نفوس کی ریاضت وتربیت کرکے ان کو علوم و معارف کے لائق بنانا ہے۔ اس عبادت کی وجہ سے قواے نفس بہیمیت سے نکل جاتے ہیں۔ اگر عبادت معطل کر دی جائے تو نفوس بشریہ درندوں اور چوپایوں کے نفوس سے مل جائیں گے۔ عبادت سے یہی فائدہ ہے کہ وہ انسانی نفوس کو اس درندگی سے نکال کر عقل و فہم کی طرف لے جاتی ہے اور اس وقت یہ نفوس اس لائق ہوجاتے ہیں کہ علوم ومعارف کی صورتیں ان میں نقش ہو سکیں۔ اس بات کے قائل دو گروہ ہیں: 1۔ایک وہ فلاسفہ ہیں جو اسلام و شرائع سے قریب ہیں، لیکن عالم کے قدیم ہونے اور کسی فاعل مختار ہستی کے نہ ہونے کے قائل ہیں۔ 2۔دوسرے وہ صوفیۂ اسلام ہیں جو فلاسفہ سے قریب ہیں۔ ان کا خیال یہ ہے کہ یہ ساری عبادات اس لیے ہیں کہ عبادت وریاضت سے نفوس بشریہ معارف عقلیہ کے حصول اور عادات کی مخالفت کے لیے مستعد ہو جائیں۔ اس خیال کے لوگوں میں کچھ وہ ہیں جو عبادت کو اسی مطلب کے واسطے واجب قرار دیتے ہیں۔ جب یہ مطلب حاصل ہو گیا تو اب اوراد یاد کرنے اور وظائف کے شغل میں متحیر رہتے ہیں۔ دوسرے وہ لوگ ہیں جو اوراد واذکار میں مشغول رہتے اور وظائف میں خلل واقع نہ کرنے کو واجب بتاتے ہیں۔ یہ بھی دو طرح پر ہیں: 1۔ایک وہ ہیں جو اس بات کو حفظِ قانون اور ضبطِ ناموس کی غرض سے واجب کہتے ہیں۔ 2۔دوسرے وہ ہیں جو اس لیے یہ واجب بتاتے ہیں کہ ورد کرنے والا محفوظ رہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ نفس آہستہ آہستہ آزاد ہو کر اور اس کیفیت سے نکل کر پہلی حالتِ بہیمیت پر آجائے۔ ان کے نزدیک
Flag Counter