Maktaba Wahhabi

76 - 548
خاتمہ نجاتِ اخروی کے حصول کا طریقہ دینِ اسلام نجاتِ اخروی کی واحد بنیاد ہے: آخرت کی نجات دینِ اسلام میں منحصر ہے۔ دین حق کے سوا کسی اور دین والے کی ہر گز نجات نہ ہو گی۔ آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم الانبیاء محمدصلی اللہ علیہ وسلم تک جتنے نبی اور رسول آئے، سب یہی دینِ اسلام دنیا میں لائے۔ سب سے پہلے جس نے ہمارا نام مسلمان رکھا، وہ ابراہیم علیہ السلام ہیں۔ چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ ھُوَ سَمّٰکُمُ الْمُسْلِمِیْنَ مِنْ قَبْلُ﴾ [الحج: ۷۸] [اسی نے تمھارا نام مسلمین رکھا، اس سے پہلے] مزید فرمایا: ﴿ وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَ ھُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ﴾ [آل عمران: ۸۵] [اور جو اسلام کے علاوہ کوئی اور دین تلاش کرے تو وہ اس سے ہر گز قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں خسارہ اٹھانے والوں سے ہو گا] قیامت کے دن اسلام کے سوا کسی دوسرے دین کی عدمِ قبولیت پر یہ آیت نص صریح ہے۔ اسلام کیا ہے؟ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ پہلی بنیاد گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں، دوسری نماز، تیسری روزہ، چوتھی زکات اور پانچویں حج ہے۔ جو شخص تصدیق قلبی کے بعد ان بنیادوں پر قائم ہے، وہ مسلمان اور نجات پانے والا ہے۔ جو کوئی ان میں سے کسی چیز کو بلا عذر ترک کرتا ہے تو وہ مسلمان نہیں رہتا ہے۔
Flag Counter