Maktaba Wahhabi

130 - 579
پہلی فصل: اللہ تعالیٰ کے عرش پر مستوی ہونے کے قرآنی دلائل پہلی آیت: ﴿ اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ﴾[الأعراف: ۵۴] [بے شک تمھارا رب اللہ ہے، جس نے آسمانوں اور زمین کو چھے دن میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر بلند ہوا] دوسری آیت: ﴿ اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ﴾[یونس: ۳] [بے شک تمھارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھے دنوں میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر بلند ہوا] موضح القرآن میں ہے کہ اس ملک کا دربار عرش پر ٹھہرا اور تمام کاموں کی تدبیر وہیں سے ہوتی ہے۔ انتہیٰ۔ تیسری آیت: ﴿ اَللّٰہُ الَّذِیْ رَفَعَ السَّمٰوٰتِ بِغَیْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَھَا ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ﴾ [الرعد: ۲] [اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں کو بلند کیا بغیر ستونوں کے، جنھیں تم دیکھتے ہو، پھر وہ عرش پر بلند ہوا]
Flag Counter