Maktaba Wahhabi

137 - 579
تیسری فصل اللہ تعالیٰ کے عرش پر استوا سے متعلق اہلِ علم کے اقوال اگرچہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کے بعد ان اقوال کے بیان کی ضرورت تو نہیں ہے، لیکن اہلِ تقلید کی تسلیِ خاطر کے لیے اس سلسلے میں بعض معتبر روایات لکھی جاتی ہیں۔ پہلا قول: امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے اپنی وصیت میں فرمایا ہے: ’’ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے بغیر اس کے کہ اس کو حاجت اور قرار ہو۔‘‘[1] اس قول سے حنفیہ پر حجت تمام ہے۔ دوسرا قول: امام مالک رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ استوا معلوم ہے، اس کی کیفیت نامعلوم ہے، اس پر ایمان لانا واجب ہے اور اس کی کیفیت کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے۔[2] اس قول سے مالکیہ پر حجت تمام ہے۔ تیسرا قول: امام طبری رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ امام شافعی رحمہ اللہ استوا کے قائل ہیں۔[3] اس قول سے شافعیہ پر حجت تمام ہے۔ چوتھا قول: امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ ہم اقرار کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے فرمان کے مطابق عرش پر
Flag Counter