Maktaba Wahhabi

268 - 579
[ہر زمانے میں لوگ سنت کو ماریں گے اور بدعت کو زندہ کریں گے] سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے: (( فَإِنَّہُ مَنْ یَّعِشْ مِنْکُمْ بَعْدِيْ فَسَیَرَی اخْتِلَافًا کَثِیرًا فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِيْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِینَ الْمَہْدِیِّیْنَ فَتَمَسَّکُوا بِہَا وَعَضُّوا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُورِ فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَّکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ )) [1] (رواہ أحمد وأبوداؤد والترمذي وابن ماجہ) [تم میں سے جو شخص زندہ رہے گا، وہ عنقریب بہت سے اختلافات دیکھے گا، لہذا تم میری اور خلفاے راشدین مہدیین کی سنتوں کو اپنے اوپر لازم پکڑو۔ ان باتوں کو اچھی طرح محفوظ کرلو اور نوایجاد چیزوں سے اپنے آپ کو بچاؤ، کیونکہ ہر نوایجاد چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے] تہتر (۷۳) فرقوں کی بنیاد اور فرقہ ناجیہ: مذکورہ احادیث میں بیان کردہ تہتر (۷۳) فرقوں کی بنیاد دس فرقے ہیں: 1۔اہلِ سنت، 2۔خوارج، 3۔شیعہ، 4۔معتزلہ، 5۔مرجیہ، 6۔مشبہہ، 7۔جہمیہ، 8۔ضراریہ، 9۔نجاریہ، 10۔کلابیہ۔ ان میں سے اہلِ سنت ایک گروہ ہے اور خوارج کے پندرہ فرقے ہیں، معتزلہ چھ فرقے، مرجیہ بارہ فرقے، شیعہ بتیس فرقے، جہمیہ، نجاریہ، ضراریہ اور کلابیہ ایک ایک فرقہ اور مشبہہ تین فرقے ہیں اس طرح حدیث کے مطابق یہ کل تہتر فرقے بنتے ہیں۔ ان فرقوں میں سے فرقہ ناجیہ یہی گروہ اہلِ سنت و جماعت ہے۔ ان کے مذہب اور اعتقاد کا بیان آگے آئے گا۔ فرقہ قدریہ اور معتزلہ نے فرقہ ناجیہ کا نام ’’مجبرہ‘‘ رکھا ہے، کیوں کہ یہ فرقہ اس بات کا قائل ہے کہ ساری مخلوق اللہ تعالیٰ کی مشیت، قدرت، ارادے اور خلق سے ہے۔ اسی طرح فرقہ مرجیہ نے اس کا نام ’’شکاکیہ‘‘ رکھا ہے کیوں کہ یہ فرقہ ایمان میں استثنا کرتا ہے اور یہ کہتا ہے: ’’أنا مؤمن إن شاء اللّٰہ ‘‘ [إن شاء اللّٰہ میں مومن ہوں] فرقہ رافضہ نے اس فرقہ ناجیہ کا نام ’’ناصبیہ‘‘ رکھا ہے، اس لیے کہ یہ فرقہ اس بات کا قائل ہے کہ امام کا نصب و اختیار عقدِ بیعت کے ساتھ ہے۔ فرقہ جہمیہ اور نجاریہ نے اس کا نام ’’مشبہہ‘‘ رکھا ہے، کیونکہ یہ فرقہ صفاتِ باری تعالیٰ کا اثبات کرتا ہے جیسے علم،
Flag Counter