Maktaba Wahhabi

271 - 579
بوقت صبح شود ہمچو روز معلومت کہ با کہ باختہ عشق درشب دیجور [صبح ہوتے ہی تیرے سامنے روز روشن کی طرح واضح ہو جائے گا کہ ناکام عاشق نے تاریک رات کس کے ساتھ بسر کی ہے] ستعلم لیلیٰ أي دین تداینت وأي غریم في التقاضي غریمھا [لیلیٰ کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ اس نے کس قسم کے قرض کا لین دین کیا ہے اور تقاضا کرنے میں اس کا مقروض کیسا ہے] گمراہ کن کتابوں سے تحذیر: امام علامہ عمر بن محمد اشبیلی اشعری نے کتاب ’’لحن العوام‘‘ میں لکھا ہے: ’’امام غزالی رحمہ اللہ کی کتاب ’’إحیاء العلوم‘‘ اور ’’النفخ والتسویۃ‘‘ اور ان کی اس طرح کی دیگر تالیفات کی بعض جگہوں پر عمل کرنے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ یہ کتابیں ان کے نام پر بہتان ہیں یا انھوں نے اپنی وہ کتابیں شروع میں تالیف کیں، پھر ان سے رجوع کر لیا جیسا کہ انھوں نے اپنی کتاب ’’المنقذ من الضلال‘‘ میں ذکر کیا ہے۔ ’’اسی طرح ابو طالب مکی کی کتاب ’’قوت القلوب‘‘ کی چند جگہوں سے بچنا چاہیے، جیسے اس کا اپنی اس کتاب میں یہ کہنا: اللہ تعالیٰ قوت العالم ہے۔ اسی طرح تفسیر مکی کی چند جگہیں قابل احتراز ہیں۔ ابن میسرہ حنبلی کی کتابوں میں سے تو بہت سی جگہوں سے گریز کرنا چاہیے، اس کے رد میں لوگوں نے کتابیں تصنیف کی ہیں۔ منذر بن سعید البلوطی کے کلام کا مطالعہ کرنے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے، کیونکہ اس کا کلام اہلِ اعتزال کے کلام سے مخلوط ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ جب وہ بلادِ مشرق میں گیا تو اہلِ اعتزال کے ساتھ اس کا بیٹھنا اٹھنا رہتا تھا۔ ابن برجان کی کتابوں کا مطالعہ بھی شجرۂ ممنوعہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسی طرح امام زمخشری رحمہ اللہ کی تفسیر کی چند جگہیں قابل احتراز ہیں اور اس کی بعض جگہیں تو صریح کفر ہیں۔ ایسے ہی کتاب ’’اخوان الصفا‘‘ کے مطالعہ سے بچنا چاہیے، یہ
Flag Counter