Maktaba Wahhabi

354 - 579
گناہ کو عظیم سمجھا ہے اور کسی گناہ کو صغیرہ کہا ہے تو وہ صرف گناہوں کی باہمی نسبت کی بابت ایسا کہا ہے۔ فائدہ: وعید اللہ کا بندوں پر حق ہے اور وعد اللہ تعالیٰ پر بندوں کا حق ہے، جسے اس نے اپنی جان پر واجب کیا ہے۔ پس اگر وہ ان سے اپنا حق پورا لے ا ور ان کا حق وفا نہ فرمائے تو یہ بات اس کے فضل کے لائق نہیں ہے، حالانکہ وہ ان سے غنی ہے اور یہ اس کے محتاج ہیں، بلکہ اس کے فضل کے لائق یہ ہے کہ ان کے حقوق پورے دے کر اپنے فضل سے انھیں کچھ اور زیادہ عطا فرمائے۔ بلکہ وہ اللہ اپنے حق کو معاف کر دے، چنانچہ اس نے اپنی طرف سے اسی بات کی خبر ان الفاظ میں دی ہے: ﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ وَ اِنْ تَکُ حَسَنَۃً یُّضٰعِفْھَا وَ یُؤْتِ مِنْ لَّدُنْہُ اَجْرًا عَظِیْمًا﴾[الأنعام: ۴۰] [بے شک اللہ ایک ذرے کے برابر ظلم نہیں کرتا اور اگر ایک نیکی ہوگی تو اسے دوگنا کر دے گا اور اپنے پاس سے بہت بڑا اجر عطا کرے گا] مذکورہ آیتِ کریمہ کے الفاظ ﴿مِنْ لَّدُنْہُ﴾اس بات کی دلیل ہے کہ یہ اس کا تفضل ہے نہ کہ جزا ہے۔ 14۔ اس پر اجماع ہے کہ شفاعت وغیرہ کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے جو کچھ اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث میں جو کچھ وارد ہوا ہے، سب کا اقرار کرنا حق ہے۔ پل صراط ایک پل ہے جو جہنم کی پشت پر ہو گا۔ بندوں کے اعمال ترازو میں تولے جائیں گے، اگرچہ اس کی کیفیت معلوم نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد پر ایمان لانا چاہیے۔ جس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہو گا، وہ بہ موجبِ حدیث آگ سے باہر نکل آئے گا۔ جنت اور جہنم ابدی اور موجود ہیں، ابد الآباد تک وہ باقی رہیں گی، انھیں فنا نہیں ہے۔ اہلِ جنت اور اہلِ جہنم بھی خالد، مخلد، متنعم اور معذب رہیں گے۔ نہ نعیم ختم ہو گی نہ عذاب ہی منقطع ہو گا۔ تمام مومن ظاہری امور پر ایمان رکھتے ہیں اور ان کے سرائر اللہ تعالیٰ کے سپرد ہیں۔ 15۔ اصل گھر ایمان واسلام ہے اور اہلِ دار ہی مومن ومسلمان ہیں۔ اہلِ کبائر بھی مسلمان ہیں، کیونکہ وہ ایمان واسلام رکھتے ہیں، اگرچہ فسق کے سبب فاسق ہیں۔ اہلِ قبلہ پر نمازِ جنازہ پڑھنی
Flag Counter