Maktaba Wahhabi

489 - 579
نے فرمایا: تو ان میں سے ہے۔ پھر ایک دوسرے صحابی نے کھڑے ہو کر یہی درخواست کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( سَبَقَکَ بِھَا عُکَاشَۃُ )) [1] [اس میں عکاشہ تم سے سبقت لے گیا ہے] دوسری روایت میں آیا ہے کہ ان ستر ہزار میں سے ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزار آدمی ہوں گے، یعنی جو بغیر حساب جنت میں جائیں گے۔[2] پیغمبر فرشتوں سے افضل ہیں: ان کا اس پر اجماع ہے کہ سارے پیغمبر فرشتوں سے افضل ہیں اور فرشتوں کے درمیان اسی طرح تفاضل ہے جس طرح پیغمبروں اور مومنوں کے درمیان تفاضل ہے۔ ایمان کی حقیقت کیا ہے؟ اس پر اجماع ہے کہ کمالِ ایمان زبان سے اقرار کرنا، دل سے تصدیق کرنا اور ارکان سے عمل کرنا ہے۔ جو ایمان کا اقرار نہیں کرتا وہ کافر ہے اور جو اس کی تصدیق نہیں کرتا وہ منافق ہے اور جو ارکان سے عمل نہیں کرتا وہ فاسق ہے۔ زبان سے اقرار کیے بغیر دل سے اللہ تعالیٰ کو پہچاننا کچھ فائدہ نہیں دیتا۔ جو ایمان زبان کے اقرار سے مستحق وثابت ہوتا ہے اس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوتی ہے۔ ہاں عمل بالارکان کرنے میں زیادتی اور نقصان ہوتا ہے اور دل کی تصدیق میں کچھ نقصان نہیں ہوتا ہاں زیادتی ہوتی ہے۔ اباحتِ کسب، تجارات اور صناعات پر نیکی اور تقوے میں تعاون کے طریق پر اجماع کیا گیا ہے، مگر اس شرط کے ساتھ کہ وہ مکاسب کو استجلابِ رزق کا سبب نہ جانے۔ اس پر بھی اجماع ہے کہ طلبِ حلال فرض ہے اور دنیا جہان رزقِ حلال سے خالی نہیں ہے۔ جس طرح حلال رزق ہے، اسی طرح حرام بھی رزق ہے۔ اس مسئلے میں معتزلہ مخالف ہیں، چنانچہ وہ حرام کو رزق شمار نہیں کرتے ہیں۔ مشتریِ ایمان ہوشیار باش: اللہ تعالیٰ کے لیے دوستی اور دشمنی ایمان کا استوار تر رشتہ ہے۔ اس پر اجماع ہے کہ اولیا کی
Flag Counter