Maktaba Wahhabi

53 - 579
اولیا قیامت کے دن گور پرستوں اور پیر پرستوں کے دشمن ہوں گے: مذکورہ صورت حال کے پیش نظر قیامت کے دن اولیا اور صلحاے اموات ان قبر پرستوں اور پیر پرستوں کے دشمن ہو جائیں گے۔ وہ اس بات سے ڈر رہے ہوں گے کہ کہیں ہم سے یہ سوال نہ ہو کہ ان لوگوں نے جو تمھاری نذز و نیاز کی، تمھاری قبروں پر چراغ جلائے، گنبد بنائے، چادریں چڑھائیں، پردے لٹکائے، قبروں کا طواف کیا، بڑی بڑی پختہ اور بلند قبریں تیار کیں اور انھوں نے تمھیں اپنا مقرب اور سفارشی ٹھہرایا، کیا تم نے انھیں یہ کام کرنے کا حکم دیا تھا یا تم ان کے ان کاموں سے راضی تھے کہ وہ دور دور سے چل کر تمھاری زیارت کے لیے آئیں؟ تمھاری وفات کے دن عرس منائیں؟ تمھارے نام کے جانور ذبح کریں؟ سختی کے وقت تمھیں پکاریں؟ مصیبت میں تمھارے نام کی دہائی دیں اور تم سے مریض کی شفا، گم شدہ کی واپسی، رزق کی کشادگی اور اولاد کا سوال کریں؟ مجاورینِ قبور کو رشوت دینا قیامت کے دن بے سود ہو گا: قیامت کے دن اولیا اور صلحا کے مذکورہ سوال سے ڈر کی وجہ یہ ہو گی کہ قرآن مجید میں مسیح علیہ السلام سے اس طرح کا سوال پوچھا جانا مذکور ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ أَ اَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِیْ وَ اُمِّیَ اِلٰھَیْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ﴾[المائدۃ: ۱۱۶] [کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود بنا لو؟] حالانکہ اللہ تعالیٰ کو اس بات کا بہ خوبی علم ہے کہ مسیح علیہ السلام اور ان کی والدہ کا دامن اس سے بالکل پاک ہے، اس کے باوجود قیامت کے دن ان سے جو یہ سوال ہو گا، وہ اسی لیے ہے کہ اس امت کے قبر پرست اور پیر پرست خوب سمجھ لیں کہ ان اہلِ قبور کو اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر اس کے ہاں سفارشی مقرر کرنا خالص شرک اور ہلاکت خیز بدعت ہے اور اہلِ قبور اور مجاورینِ قبور کو رشوت دینا کچھ سود مند نہ ہو گا، بلکہ اس کا وبال انھیں پر ہو گا۔ ٭٭٭
Flag Counter