Maktaba Wahhabi

543 - 579
کی قبر شریف جو مسنم اور ایک بالشت اونچی ہے وہ صحابہ رضی اللہ عنہ کا عمل تھا، مرفوع حکم نہیں ہے۔ مشاہد اور قبروں کا بنانا حرام ہے، نیز قبور سے استعانت اور استغاثہ کرنا، اموات کے ساتھ شرک اور نذر و نیاز کرنا باطل وحرام اور زیارتِ قبور کے لیے سفر کرنا منع ہے۔ خواب کی حقیقت: اگر خواب پراگندہ نہ ہو اور کوئی عالم اس کی تاویل وتعبیر صحیح بیان کر دے تو خواب اللہ کی طرف سے سچی وحی ہے۔ انبیا کے خواب یقینا وحی ہوتے ہیں۔ حدیث میں آیا ہے: (( رُؤْیَا الْمُؤْمِنِ کَلَامٌ یُّکَلِّمُ بِہِ الرَّبُّ عَبْدَہٗ )) [1] [مومن کا خواب ایک ایسا کلام ہے جس کے ذریعے سے رب تعالیٰ اپنے بندے سے ہم کلام ہوتا ہے] خواب کا ثبوت قرآن وحدیث اور آثار صحابہ سے ہوتا ہے۔ ہاں جو خواب احکام شریعت کے ظاہر کے مخالف یا مثبتِ بدعت ہو، وہ انکار کے لائق ہے۔ ایک شخص نے خواب میں عمل مولد کی تحسین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی مجدد رحمہ اللہ نے مکتوبات میں اس پر انکار کیا۔ خواب کشف کی مثل حجت نہیں ہوتا ہے، یہ خواب دیکھنے والے کے لیے محض بشارت ہے۔ چو غلام آفتابم ہمہ ز آفتاب گویم نہ شبم نہ شب پرستم کہ حدیث خواب گویم [جب میں آفتاب کا غلام ہوں تو سب کچھ آفتاب ہی سے کہتا ہوں، نہ میں شب ہوں نہ شب پرست میں تو خواب کی بات کرتا ہوں] معراجِ نبوی کا تذکرہ: عاملین بالحدیث اور مومنین بالآثار کا اس پر اجماع ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نص قرآن کے مطابق ایک رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ گئے۔ پھر وہاں سے آسمان کی طرف چڑھے، یہاں تک کہ ایک آسمان سے دوسرے، پھر تیسرے، پھر چوتھے، پھر پانچویں، پھر چھٹے، پھر ساتویں، پھر جسد و روح
Flag Counter