Maktaba Wahhabi

85 - 579
(( رَأَیْتُ رَبِّيْ فِيْ أَحْسَنِ صُوْرَۃٍ )) [1] [میں نے (خواب میں) اپنے رب تعالیٰ کو حسین تر صورت میں دیکھا] اس کے علاوہ بہت سے صلحا نے اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھا ہے اور بار ہا دیکھا ہے۔ غرض کہ دنیا میں جو کچھ خواب میں دیکھتے ہیں، وہاں قیامت کے دن اسے بالمشافہہ رو در رو دیکھیں گے۔ ہماری سمجھ میں رویتِ باری تعالیٰ کی یہی دو صورتیں آئی ہیں۔ اگر اللہ و رسول کی مراد اس رویت سے کچھ اور ہو تو ہم اس پر ایمان لائے ہیں، گو بعینہ ہمیں یہ معلوم نہ ہو۔ مشیتِ الٰہی: حدیث میں آیا ہے کہ جو اللہ نے چاہا وہ ہوا اور جو اس نے نہ چاہا وہ نہ ہوا۔ لہٰذا کفر و شرک اور سب گناہ، خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے، اسی کی خلق و ارادے سے ہیں، اگرچہ وہ کفر و معصیت کے ارتکاب سے ناراض اور اطاعت و ایمان سے راضی ہوتا ہے، کیونکہ ارادہ اور چیز ہے اور رضا اور چیز۔ وہ اپنی ذات و صفات میں سارے جہاں سے بے نیاز ہے، اس پر کوئی حاکم نہیں ہے، سب پر اسی کا حکم چلتا ہے۔ ﴿ اِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یَشَآئُ﴾[الحج: ۱۸] [بے شک اللہ کرتا ہے جو چاہتا ہے] اور سورت مائدہ میں ارشاد فرمایا: ﴿ اِنَّ اللّٰہَ یَحْکُمُ مَا یُرِیْدُ﴾[المائدۃ: ۱] [بے شک اللہ فیصلہ کرتا ہے جو چاہتا ہے] مزید فرمایا: ﴿ لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ ھُمْ یُسْئَلُوْنَ﴾[الأنبیائ: ۲۳] [اس سے نہیں پوچھا جاتا اس کے متعلق جو وہ کرے اور ان سے پوچھا جاتا ہے] دعاے قنوت میں یہ الفاظ مروی ہیں: (( فَإِنَّکَ تَقْضِيْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْکَ )) [2] [تو یقینا تو ہی فیصلہ کرتا ہے تیرے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے]
Flag Counter