Maktaba Wahhabi

199 - 373
بغاوت اور ظلم و عدوان کی راہ اپناتے ہیں مفارقین(اہل)سنت جو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر(دوسروں کو اور خواہشات و ہوائے نفس کو)بڑھاتے ہیں اور مقدم کرتے ہیں تو اس وجہ سے پہلے مذہب سنت سے خارج ہو جاتے ہیں پھر اہل سنت پر بغاوت، سرکشی اور ظلم و عدوان کی راہ اختیار کرتے ہیں جس کی بناء پر ’’جماعت‘‘ سے بھی خارج ہو جاتے ہیں، یہ ان کی وہ بنیاد ہے جس کے گرد ان کی بدعات و اھواء گردش کرتی رہتی ہیں اور اسی سے جنم لیتی ہیں۔ ٭ اسلام میں بلحاظ ظہور سب سے پہلی بدعت جو سنت و آثار کی مذمت میں بھی امتیاز رکھتی ہے وہ باغی خوارج کی تھی۔ ان کے دو خاصے بہت مشہور ہیں جن کی بناء پر یہ مسلمانوں کی ’’جماعت‘‘ اور ائمہ(خلفاء)سے مفارقین قرار پاتے ہیں: (1) پہلی تو یہ ہے کہ(مذہب)سنت سے خروج کرتے ہیں، جو برائی نہیں ہوتی اسے برائی اور جو نیکی نہیں ہوتی اسے نیکی ٹھہراتے ہیں۔ اس وصف میں سبھی خلاف سنت بدعات مشترک ہیں کیونکہ ان بدعات کے قائل لازمی طور پر ایک ایسی چیز کا اثبات کریں گے جس کی سنت نفی کرتی ہے اور ایسی چیز کی نفی کریں گے جس کا سنت اثبات کرتی ہے۔ اسی طرح لازمی طور پر ایک ایسی چیز کو جسے سنت قبیح قرار دیتی ہے یہ لوگ حسن قرار دیں گے اور جسے سنت حسن قرار دیتی ہے قبیح قرار دیں گے اور اگر ایسا نہ ہو تو وہ بدعت ہی نہیں ہو گی۔ اس حد تک یہ بات بعض اہل علم سے بھی بعض مسائل میں سرزد ہو سکتی ہے۔ تاہم اہل بدعت تو ظاہر اور معلوم سنت کی مخالفت کرتے ہیں۔ چنانچہ خوارج خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ظلم یا جور کا احتمال رکھتے ہیں اور یہ بھی کہ آپ کی سنت میں بھی غلطی ہو سکتی ہے، چنانچہ
Flag Counter