Maktaba Wahhabi

217 - 373
ہے مگر ان میں جہل اور ظلم کی بناء پر مذہب سنت کی مخالفت کی یہ نوبت آ جاتی ہے، ایسا شخص نہ تو کافر ہے اور نہ ہی منافق، پھر اس کا ظلم و عدوان، ہو سکتا ہے اس درجے کا ہو کہ اس کی بناء پر زیادہ سے زیادہ فاسق یا عاصی(نافرمان)ٹھہرتا ہو، اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ اس میں ایمان اور تقویٰ اس حد تک ہو کہ اپنے ایمان اور تقویٰ کے بقدر اللہ کے ساتھ اس کی دوستی و وفاداری اور وابستگی کا رشتہ ہنوز قائم ہو۔(ج 3 ص 352-354) ٭ جس شخص کی غلطی ایسی ہو کہ اتباع قرآن کے فریضہ میں کسی تفریط کا شکار ہو یا اللہ کے ممنوع کردہ راستوں کے پیچھے چل کر ہدایت الٰہی کو چھوڑ کر ہوائے نفس کی اتباع کر کے وہ اللہ کی مقرر کردہ حدود کو پھلانگتا ہو تو ایسا شخص ہی ’’ظالم نفسہ‘‘ کے ضمن میں آتا ہے اور وعید خداوندی کا مخاطب بھی قرار پاتا ہے۔ بخلاف مجتہد کے جو ظاہراً و باطناً اللہ کی اطاعت اور فرمانبرداری کے لئے اجتہاد کرتا ہے اور اپنے اجتہاد کے ذریعے ہی حق کا طلبگار ہوتا ہے، جیسا کہ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بھی ہے چنانچہ ایسے شخص کی غلطی قابل بخشش و مغفرت ہے۔(ج 2 ص 317) (4) منافق زندیق مخالفین اہل سنت میں ایسے بھی ہوتے ہیں جو منافق زندیق ہوتے ہیں اور اپنے سینوں میں کفر اور مسلمانوں کے خلاف کینہ و بغض و عداوت چھپائے پھرتے ہیں۔ ٭ نفس امر میں ایک پابند صوم و صلوۃ کافر، منافق ہی ہوتا ہے اور جب ایسی صورت ہے تو اہل بدعات میں منافق زندیق بھی ہوتے ہیں، اور ایسا آدمی کافر ہے اس کے قسم کے لوگ رافضیوں اور جہمیوں میں بکثرت موجود ہیں۔(ج 3 ص 352)
Flag Counter