Maktaba Wahhabi

322 - 373
ان کے ہاں ائمہ معصوم ہیں، ہر چیز کا علم رکھتے ہیں اور حق اور علم کا مصدر وہی ہیں نہ کہ قرآن اور سنت۔ رافضہ تمام فرقوں سے زیادہ جھوٹا اور اہل سنت کے خلاف کینہ و بغض کا حامل ہے۔ یہ اہل سنت کو جمہور کا نام دیتے ہیں اور انہیں یہودونصاریٰ سے بڑا کافر سمجھتے ہیں کیونکہ ان کی نظر میں یہ مرتد ہیں، اسی وجہ سے یہ اہل سنت کے مقابلے میں کفار و مشرکین اور اہل کتاب سے دوستی و وفاداری رکھتے ہیں، کتاب و سنت سے سب فرقوں میں بڑھ کر یہی فرقہ دور ہے اور دین و اہل دین کے لئے ان سب سے بڑھ کر ضرر رساں و خطرناک ہے انہی میں سے مہا زندیق و منافق فرقے ظاہر ہوئے ہیں جن میں قرامطہ باطنیہ ایسے عظیم ترین فتنے شامل ہیں۔ ان کے اکثر ائمہ و قائدین ہوتے زندیق ہیں مگر رافضیت ظاہر کرتے ہیں کیونکہ اسلام کو مسمار کرنے کا یہ آسان راستہ ہے۔ قدریہ یا معتزلہ ان کی عقل میں یہ بات نہیں سما سکی تھی کہ ایک طرف قدر کے ساتھ ایمان کا حکم بھی ہو اور دوسری طرف امرونہی اور وعد اور وعید بھی ہو، ان دونوں کا ہونا ان کے خیال میں ناممکن تھا، چنانچہ ان کا مذہب یہاں ٹھہرا کہ اللہ تعالیٰ جو حکم دیتا ہے وہی اس کا ارادہ و مشیت بھی ہوتا ہے، اور افعال العباد ایسی کسی چیز کا خالق نہیں ہے، چنانچہ یہ اللہ کی قدرت اور مشیت، یا قدرت، مشیت اور علم کے انکاری ہو گئے کیونکہ اللہ کے علاوہ کسی کا خالق ہونا ان کے مذہب میں شامل ہو گیا تھا، یہ عام جماعت اہل سنت کو حشویہ یعنی عوام کا نام دیتے ہیں۔ ان کے اصول پانچ ہیں پہلا توحید، جس کا مطلب ان کے ہاں صفات کی نفی اور تعطیل ہے، دوسرا عدل، جس کا مطلب ان کے ہاں قدر کی تکذیب ہے، ان کے غالی لوگ اللہ
Flag Counter