Maktaba Wahhabi

45 - 373
گمراہیوں میں پڑ گئے۔۔ تو انسانوں میں اصلاً تو شرک نہ تھا بلکہ آدم علیہ السلام اور بنی آدم میں سے ان کے ہم مذہب توحید الٰہی پر قائم رہے تھے کیونکہ وہ سب نبوت کی پیروی کرتے تھے۔ قرآن مجید کے مطابق﴿وَمَا كَانَ النَّاسُ إِلَّا أُمَّةً وَاحِدَةً فَاخْتَلَفُوا ۚ﴾’’لوگ تو ایک ہی امت تھے پھر اختلاف میں پڑ گئے۔‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: آدم علیہ السلام اور نوح علیہ السلام کے مابین دس نسلیں تھیں، سب کے سب اسلام پر تھے، پھر انبیاء کرام علیہم السلام کی شریعت ترک کرنے سے لوگ شرک میں پڑ گئے۔(مجموع الفتاویٰ: ج 20 ص 106 ومابعد) خاتم الانبیاء والمرسلین آخر ایک طویل گمراہی کے بعد اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو ہدایت دینے کا ارادہ کیا کہ اختلاف کی اس قدر طویل بھول بھلیوں سے نکل کر حق کی چمک سے اپنی نگاہوں کو بہرہ ور کر لیں۔ اس علیم و حکیم کی مشیت کا تقاضا ہوا کہ پوری انسانیت کی طرف اپنی رسالت اور پیغام رسانی کا سلسلہ خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر ختم کرے، چنانچہ ان پر قرآن کریم کا نزول فرمایا جو رہتی دنیا تک پوری انسانیت کے لئے خالق انسانیت کی کھلی کتاب ہے۔ ﴿فَهَدَى اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ﴾(البقرۃ: 213) ’’چنانچہ اللہ نے اپنے حکم سے ایمان والوں کو اختلافات(کے اندھیروں)میں سے ہدایت نصیب فرما دی۔‘‘ اس کے ساتھ اللہ عزوجل نے اپنی کتاب کی حفاظت کے ذریعے اپنے دین کی حفاظت
Flag Counter