Maktaba Wahhabi

151 - 444
رکن ثانی … فرشتوں پر ایمان فرشتوں پر ایمان کا معنی ہے:اُن کے وجود پر ایسا ایمانِ محکم (اور یقین جازم) کہ جس کی طرف شک و شبہ راہ نہ پا سکے۔ چنانچہ اللہ عزوجل کا ارشادِ گرامی قدر ہے: ﴿آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللّٰهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ﴾ (البقرہ:۲۸۵) ’’یہ پیغمبر (یعنی حضرت محمدؐ) ایمان لائے اس کتاب پر جو ان کے مالک کی طرف سے ان پر اتری اور (ان کے ساتھ) مسلمان بھی سب ایمان لائے اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسول پر۔ ہم اس کے رسولوں سے کسی ایک کے درمیان فرق نہیں کرتے۔ اور کہتے ہیں :(اے پروردگار)ہم نے (تیرا ارشاد) سنا اور مان لیا (تسلیم کر لیا سر اورآنکھوں سے) اے ہمارے رب! ہما رے گناہ بخش دے۔ (یا ہم کو تیری بخشش چاہیے) اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ ‘‘ اہل السنۃ والجماعۃ کا یہ عقیدہ ہے کہ جو آدمی فرشتو ں کے وجود کا منکر ہو وہ اللہ رب العالمین کے درج ذیل فرمان کی رُو سے کافر ہے۔ فرمایا: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا آمِنُوا بِاللّٰهِ وَرَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي نَزَّلَ عَلَىٰ رَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي أَنزَلَ مِن قَبْلُ ۚ وَمَن يَكْفُرْ بِاللّٰهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا﴾ (النساء:۱۳۶)
Flag Counter