Maktaba Wahhabi

336 - 444
کرنے کے لیے کہا جائے گا۔ اگر توبہ کرلے تو بہتر ورنہ اس کی گردن کو اُڑا دیا جائے گا۔ ‘‘ سچے خواب: اور عقیدۂ اہل السنۃ والجماعۃ کے اُصول میں (صحیح اہل ایمان ، موحدین و متقین کے) سچے خوابوں کی تصدیق بھی شامل ہے۔ نبیوں کے سچے خواب نبوت کا ایک (چھیالیسواں) جزء ہوا کرتے تھے۔ اور یہ کہ اللہ کے صالح ، مومن بندوں کی سچی فراست (ظاہر سے باطن کو جان لینے کی مہارت اور دانائی) حق ہے۔ اللہ عزوجل اپنے دو نہایت صالح بندوں ، ابراہیم و اسماعیل علیہم السلام کے بارے میں فرماتے ہیں : ﴿فَبَشَّرْنَاهُ بِغُلَامٍ حَلِيمٍ ﴿١٠١﴾ فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَىٰ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانظُرْ مَاذَا تَرَىٰ ۚ قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ ۖ سَتَجِدُنِي إِن شَاءَ اللّٰهُ مِنَ الصَّابِرِينَ﴾ (الصافات:۱۰۱تا۱۰۲) ’’تو ہم نے ایک بردبار اور تحمل والے لڑکے (کے پیدا ہونے) کی اس کو خوشخبری دی۔ جب وہ لڑکا اس لائق ہوا کہ ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ دوڑ سکے تو ابراہیم علیہ السلام نے کہا:بیٹا میں خواب میں یہ دیکھتا ہوں کہ جیسے تجھ کو ذبح کر رہا ہوں۔ تو بھی سوچ کر دیکھ تیری رائے کیا ہے؟ لڑکے نے کہا:باوا جو جان! (اللہ کا) حکم تجھ کو ہوا ہے اس کو فوراً بجالاؤ۔ تو دیکھے گا اللہ نے چاہا تو میں ضرور صبر کروں گا۔‘‘ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے خود سماعت کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ((لَمْ یَبْقَ مِنَ النُّبُوَّۃِ اِلَّا الْمُبشِّرَاتُ)) قالوا:وَمَا الْمُبَشِّراتُ ؟ قال ((الرُّؤَیا الصَّالِحَۃُ)) ’’نبوت (کے حصوں) میں سے (میری وفات کے بعد) کچھ باقی نہ رہے گا سوائے
Flag Counter