Maktaba Wahhabi

51 - 444
فرض عین اور واجب ہو چکا ہے۔ (اگر امت کے مذکور بالا ذمہ دار لوگ آج یہ کردار ادا نہیں کرتے اور اپنے فرض کو کما حقہ نہیں نبھاتے تو کل اللہ کے ہاں جوابدہ ہوں گے۔) اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ﴿قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴾ (آل عمران:۳۱) ’’(جب تو نے ان کو خبردار کر دیا تو اے پیغمبر) کہہ دے (ان مشرکوں یا یہود یا نصاریٰ یا مسلمان سے) اگر تم کو اللہ کی محبت ہے تو میری راہ پر چلو، اللہ بھی تم سے محبت رکھے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا۔ اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ اُمت اسلامیہ کے عامۃ الناس کی ذمہ داری : سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُوْصِیْکُمْ بتقَویٰ اللّٰہِ وَالسَّمعِ وَالطَّاعَۃِ، وَاِنْ کَانَ عَبْداً حَبَشیًّا، فَاِنَّہُ مَنْ یَعِشْ مِنْکُمْ بَعْدِی فسَیرٰی اخْتِلافاً کَثیرًا، فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِی وسُنَّۃِ الخُلَفَائِ الرَّاشِدینَ الَمھْدِیَّینَ، تَمَسَّکُوا بِھَا، وَعَضُّوْا عَلَیْھَا بالنَّواجِذِ، وَاِیَّاکُمْ وَمُحدثاتِ الأُمُورِ فاِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃ، وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالۃ)) [1] ’’مسلمانو! میں تمھیں اللہ سے ڈرنے ، امیر کی بات سننے اور اس کی اطاعت کی وصیت کرتا ہوں ، خواہ وہ کوئی حبشی غلا م ہی کیوں نہ ہو۔ اس لیے کہ میرے بعد تم میں سے جو زندہ رہے گا وہ عنقریب بہت سے
Flag Counter