Maktaba Wahhabi

162 - 171
۵۰۲۔ ستاروں میں دیکھنا اور ان سے تاثیر لینا۔1 الإبانۃ: ۲؍۳۱۶۔ شرح السنۃ للبربہاری: ۱۰۶۔ شرح السنۃ للبغوی: ۱۲؍۱۸۳۔ ٭ یہی نہیں بلکہ علم نجوم شرک کا ایک پہلو اور علم غیب کا دعوی ہے۔ ان تمام امور سے شریعت میں ممانعت آئی ہے، مثلاً علم نجوم، کہانت، قیافہ، پرندوں سے فال لینا وغیرہ۔1 رواہ ابو داود: ۳۹۰۷۔ احمد: ۲۰۶۰۴۔ ابن خزیمہ: ۳۱۱۹۔ ۵۰۳۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی کاہن .....الخ۔1 الإبانۃ الکبری: ۱۰۰۳۔ احمد: ۹۵۳۶۔ حاکم: ۱؍۸۔ ۵۰۴۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے علم نجوم .....الخ۔1 ابو داود: ۳۹۰۵۔ ابن ماجہ: ۳۷۲۶۔ احمد: ۲۸۴۰۔ اس کی سند صحیح ہے۔ ۵۰۵۔ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں تمہیں علم نجوم سے خبردار کرتا ہوں ، ہاں صرف اتنا علم سیکھا جائے، جس سے خشکی اور سمندر کے اندھیروں میں راستہ معلوم کر سکو۔ بلاشک نجومی جادوگر کی طرح ہے اور جادوگر کاہن ہے اور کاہن کافر ہے اور کافر جہنم رسید ہو گا۔1 1۔ حارث نے مسند میں روایت کیا ہے اور ہیثمی نے ’’زوائد‘‘ (۵۶۴)میں اس سے لمبی روایت نقل کی ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نہروان کی طرف نکلنے لگے تو ایک نجومی نے اس گھڑی میں نکلنے سے منع کیا۔ تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی نجومی نہیں تھا اور نہ ہی ان کے بعد لوگوں کے پاس کوئی نجومی تھا۔ لوگو1۔ علم نجوم سیکھنے سے بچ کر رہو۔ ہاں خشکی اور سمندر کے اندھیرے میں سمت معلوم کرنے کا علم سیکھ لو۔ بے شک نجومی کافر ہوتا ہے اور کافر جہنمی ہے۔ اللہ کی قسم مجھے اب اگر معلوم ہوا کہ تم تاروں میں دیکھتے ہو تو میں تمہیں دائمی حبس میں قید کر دوں گا۔ پھر تم جب تک زندہ رہو اور جب تک میرا بس چلے گا تمہیں ہر عطیہ سے محروم رکھو گا۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ: ۲۶۰۴۱۔ الإبانۃ الکبری: ۲۰۰۷۔ الشریعۃ: ۲۰۰۱) اور بدعات میں سے یہ بھی ہے: ۵۰۶۔ کوئی انسان اپنی داڑھی اور سر کے بالوں کو کالے رنگ سے رنگے۔1 1۔ جابر .....الخ: مسلم: ۵۵۶۰۔ ۵۰۷۔ گالوں سے بال اکھاڑنا بدعت ہے۔1 1۔ اس لیے کہ ایسا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ حکم کے خلاف ہے جس میں آپ نے داڑھی کو معاف کرنے کا
Flag Counter