Maktaba Wahhabi

23 - 93
حقارت اور نفرت جیسی منفی اقدار کی بیخ کنی کرکے محبت واخوت ‘خلوص وہمدردی ‘امن وسلامتی اورمساوات وعدلِ اجتماعی جیسی اعلیٰ اقدار کو مُسلم معاشرہ میں جاری وساری کردیا ۔ روحانی سکون شرک کائنات کا سب سے بڑا جھوٹ ‘انسان کی ذات اور گردوپیش میں موجود ہزاروں نہیں کروڑوں ایسی واضح نشانیاں اور دلائل موجود ہیں جو شرک کی تردید کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مشرک کی نظریاتی اورعملی زندگی میں مشرق ومغرب کا تضاد پایا جاتا ہے اس کی روح ہمیشہ اضطراب اور دل ودماغ انتشار کا شکار رہتے ہیں ‘وہ مسلسل شکوک وشبہات ‘بے یقینی اور ٹوٹ پھوٹ کی کیفیت سے دوچار رہتا ہے جبکہ عقیدۂ توحید اس کائنات کی سب سے بڑی عالمگیر سچائی ہے ۔انسان کی اپنی ذات کے اندر سینکڑوں نہیں کروڑوں نشانیاں توحید کی گواہی دینے کے لئے موجود ہیں کائنات کا ذرّہ ذرّہ عقیدۂ توحید کی تصدیق اور تائید کرتا ہے ۔ عقیدۂ توحید انسان کی فطرت اور جبلت کے عین مطابق ہے یا یوں کہئے کہ پیدائشی طور پر انسان کو موحد تخلیق کیا گیا ہے خود قرآن مجید میں اﷲپاک ارشاد فرماتاہے۔ ﴿ فَاَقِمْ وَجْھَکَ لِلَّذِ یْنَ حَنِیفًا فَطَرۃَااللّٰه الَّتِیْ فَطَـرَ النَّاسَ عَلَیْھَا﴾ ترجمہ:’’پس یکسو ہوکر اپنا رخ دین اسلام کی سمت میں جمادو اور قائم ہوجاؤ اس فطرت توحید پر جس پراﷲنے انسانوں کو پیدا کیا ۔‘‘ (سورہ الروم آیت::۳۰) چنانچہ عقیدۂ توحید پر ایمان رکھنے والا شخص اپنی نظریاتی اور عملی زندگی میں کبھی تضاد اور شکوک و شبہات کا شکار نہیں ہوتا اس کے دل ودماغ کبھی بے یقینی اور اضطراب کی کیفیت سے دوچار نہیں ہوتے اس کی زندگی کے حالات اورمعاملات خواہ کیسے ہی کیوں نہ ہوں وہ اپنے اندر سکون‘قرار‘یقین اور تسلیم ورضا کی کیفیت ہر آن محسوس کرتا رہتا ہے ۔ امر واقعہ یہ ہے کہ عقیدۂ توحید کی برکات اور ثمرات اس قدر ہیں کہ ان کا شمار کرنا ممکن نہیں مختصراً یہ کہا جاسکتا ہے کہ دنیا میں خیر بھلائی اورنیکی کے تمام سوتے اسی چشمۂ توحید سے پھوٹتے ہیں اس طرح عقیدۂ توحید
Flag Counter