Maktaba Wahhabi

42 - 93
شرک اکبر کے علاوہ بعض ایسے دیگر امور جن کے لئے احادیث میں شرک کا لفظ استعمال ہوا ہے ‘مثلاً ریا یا غیراﷲکی قسم کھانا وغیرہ یہ شرک اصغر کہلاتے ہیں ‘شرک اصغر کا مرتکب دائر ہ اسلام سے خارج تونہیں ہوتا البتہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے ‘کبیرہ گناہ کی سزا جہنم ہے جب تکاﷲتعالیٰ چاہے ‘شرک اصغر سے توبہ نہ کرنا شرک اکبر کا باعث بن سکتا ہے۔ یاد رہے شرک خفی سے مراد ہلکا شرک نہیں بلکہ مخفی شرک ہے جو کسی انسان کے اند ر چھپی ہوئی کیفیت کا نام ہے ‘یہ شرک اکبر بھی ہوتا ہے جیسا کہ منافق کا شرک ‘اور شرک اصغر بھی ہوسکتا ہے جیسے کہ ریاکار کا شرک ہے۔ مشرکین کے دلائل اور ان کا تجزیہ قرآن مجید کی رو سے مشرکین‘شرک کے حق میں تین قسم کے دلائل رکھتے ہیں ‘ذیل میں ہم تینوں دلائل کا الگ الگ تجزیہ پیش کررہے ہیں ۔ پہلی دلیل اور اس کا تجزیہ اس سے پہلے یہ بات لکھی جاچکی ہے کہ مشرکین اﷲتعالیٰ کو اپنا ربِّ اکبر ۔معبود اعلیٰ اور خدائے خداوند(Great god)تسلیم کرتے ہیں اسے‘اپنا خالق رازق اور مالک سمجھتے ہیں جان پہ بن آئے تو خالصتا ً اسی کو پکارتے بھی ہیں لیکن ساتھ ساتھ یہ عقیدہ بھی رکھتے ہیں کہ اولیاء کرام چونکہ اﷲتعالیٰ کے بلند مرتبہ ہوتے ہیں اﷲکے محبوب اور پیارے ہوتے ہیں لہٰذااﷲتعالیٰ نے اپنے اختیارات میں سے کچھ اختیارات انہیں بھی دے رکھے ہیں ۔اس لئے ان سے بھی مرادیں مانگی جاسکتی ہیں ‘ان سے بھی حاجت اور مدد طلب کی جاسکتی ہے ‘وہ بھی تقدیر بنا اور سنوار سکتے ہیں ‘دعا اور فریاد سن سکتے ہیں اﷲتعالیٰ نے قرآن مجید میں مشرکین کے اس عقیدے کا تذکرہ ان الفاظ میں کیا ہے ۔ ﴿ وَاتَّخِذ وْا مِنْ دُوْنِااللّٰه آلِھَۃً لَعَلَّھُمْ یُنْصَروْنَ ﴾ (۳۶:۷۴)
Flag Counter