Maktaba Wahhabi

16 - 99
’’ ( حقیقی ) مومن تو وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے ، پھر شک میں نہیں پڑے ، اور اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا ، یہی سچے ( مومن ) ہیں ۔‘‘ اس آیت ِکریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو سچے مومن قرار دیا ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے ساتھ ساتھ اپنی جانوں اور اپنے اموال کے ساتھ جہاد بھی کرتے ہیں ، تو اس کا معنیٰ یہ ہوا کہ جہاد بھی ایمان میں شامل ہے ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ فَلْیَقُلْ خَیْرًا أَوْ لِیَصْمُتْ ، وَمَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ فَلْیُکْرِمْ جَارَہٗ ، وَمَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِفَلْیُکْرِمْ ضَیْفَہٗ )) [1] ’’ جو شخص اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ خیر کی بات ہی کرے ، ورنہ خاموش رہے ، اور جو شخص اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کی عزت کرے ، اور جو شخص اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے۔ ‘‘ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ خیر کی بات کرنا ، پڑوسی کے حقوق ادا کرنا اور مہمان نوازی کرنا ۔۔۔ یہ سارے اعمال ایمان میں شامل ہیں ۔ 2 نواہی سے اجتناب اعضاء کے اعمال میں امتثالِ اوامر کے ساتھ ساتھ اجتنابِ نواہی بھی شامل ہے، یعنی ان اعمال سے بچنا جن سے اللہ تعالیٰ نے یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے ، اور نواہی میں سب سے پہلے شرک سے منع کیا گیا ہے ۔
Flag Counter