Maktaba Wahhabi

82 - 99
’’ جس کسی کے پاس اس کے بھائی کا حق ہو ،اس کی عزت وآبروسے متعلق ہویا کسی اور چیز سے ، تو وہ آج ہی اس سے آزاد ہو جائے ( یعنی یا تو وہ حق اسے ادا کردے یا اسے اس سے معاف کروا لے ) ، اس دن کے آنے سے پہلے جب نہ دینار ہو گا نہ درہم ، اور اگر اس کے پاس نیک اعمال ہو نگے تو اس کے حق کے بقدر اس سے نیک اعمال لے لییٔ جائیں گے ، اور اگر نیکیاں نہیں ہو نگی تو صاحبِ حق کی بعض برائیاں لے کر اس پر ڈال دی جائیں گی۔‘‘ حقوق العباد کے بارے میں پوچھ گچھ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَتَدْرُوْنَ مَا الْمُفْلِسُ ؟ )) ’’ کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہوتا ہے ؟ ‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے جواب دیا : (( اَلْمُفْلِسُ فِیْنَا مَنْ لاَّ دِرْہَمَ لَہٗ وَلَا مَتَاعَ )) ’’ ہم میں مفلس وہ ہے جس کے پاس نہ درہم ہو اور نہ کوئی اور ساز وسامان ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِیْ ، یَأْتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِصَلٰوۃٍ وَّصِیَامٍ وَّزَکٰوۃٍ، وَیَأْتِیْ قَدْ شَتَمَ ہٰذَا، وَقَذَفَ ہٰذَا، وَأَکَلَ مَالَ ہٰذَا ، وَسَفَکَ دَمَ ہٰذَا، وَضَرَبَ ہٰذَا ، فَیُعْطیٰ ہٰذَا مِنْ حَسَنَاتِہٖ،وَہٰذَا مِنْ حَسَنَاتِہٖ، فَإِنْ فَنِیَتْ حَسَنَاتُہٗ قَبْلَ أَنْ یُّقْضٰی مَا عَلَیْہِ،أُخِذَ مِنْ خَطَایٰاہُمْ فَطُرِحَتْ عَلَیْہِ،ثُمَّ طُرِحَ فِی النَّارِ)) [1]
Flag Counter