Maktaba Wahhabi

154 - 257
اے ہمارے رب! ہم اگر بھول گئے یا غلط کر بیٹھے تو اس پر ہماری گرفت نہ فرما۔ اور صحیح حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں فرمایا: "میں نے تمھاری بات قبول کر لی۔" نیز صحیح مسلم میں معاویہ بن حکم سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک بار انھوں نے لا علمی کی بنا پر نماز کی حالت میں کسی چھینکنے والے کے جواب میں "یرحمک اللہ"کہہ دیا تو ان کے آس پاس کے لوگوں نے اشاروں سے ان کے اس فعل کی تردید کی جب انھوں نے اس سلسلہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ نے انہیں نماز دہرانے کا حکم نہیں دیا اور بھولنے والا نہ جاننے والے ہی کی طرح بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ہے۔اور اس لیے بھی کہ خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھول کر نماز میں بات کی اور نماز کو نہیں دہرایا بلکہ اسی نماز کو مکمل فرما لیا جیسا کہ صحیحین میں ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ذوالیدین صحابی کے واقعہ میں موجود ہے نیز صحیح مسلم میں عمران بن حصین اور ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیثوں سے ثابت ہے۔ رہا نماز کے دوران اشارہ کرنا تو اگر ضرورت پر ایسا کر لے تو کوئی حرج نہیں واللہ ولی التوفیق۔
Flag Counter