Maktaba Wahhabi

9 - 336
عرضِ ناشر اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید اور سنت مطہرہ کے ذریعے مسلمانوں کی آسانی کے لیے جگہ جگہ وضاحت کر دی کہ انسانوں میں اﷲ کے دوست بھی ہیں اور شیطان کے دوست بھی۔ اﷲ کے دوستوں اور شیطان کے دوستوں میں فرق وامتیازکو قرآن مجید میں کئی مقامات پر بیان کر دیا گیا ہے تاکہ مسلمان ان کی چالوں کو سمجھ سکیں۔ یہ معلوم ہوجانے کے بعدکہ لوگوں کے اندر اﷲ کے اولیاء بھی ہیں اور شیطان کے دوست بھی، اس واسطے ہمارے لیے یہ ضروری ہوجاتاہے کہ جس طرح اﷲ اور اس کے رسول نے ان دونوں میں فرق ظاہرکیاہے اسی طرح ان میں امتیاز قائم کیاجائے۔ صحیح بخاری وغیرہ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے میرے دوست سے دشمنی کی اس نے مجھ سے جنگ ٹھان لی ، یامیں نے اس سے اعلان جنگ کردیا۔ ا ور میرا بندہ فرائض اداکرنے سے جس قدرمیرے قریب ہوتاہے اتناکسی اور ذریعے سے نہیں ہوتااور میرابندہ (فرائض کے بعد)نفل عبادتوں کے ذریعے مجھ سے اتنا نزدیک ہوجاتاہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگتاہوں ، اور جب اس کی محبت میرے اندر پیدا ہو جاتی ہے تومیں اس کاکان بن جاتاہوں ، جس سے وہ سنتاہے ، اس کی آنکھ بن جاتاہوں جس سے وہ دیکھتاہے ، اس کاہاتھ بن جاتاہوں جس سے وہ پکڑتاہے ، اس کاپاؤں بن جاتاہوں جس سے وہ چلتاہے۔ پھر وہ میرے ذریعے سنتاہے ، میرے ذریعے پکڑتاہے ، میرے ذریعے چلتاہے ۔ اور اگروہ مجھ سے مانگتاہے تومیں اسے ضرور دیتاہوں ، اگروہ (دشمن یاشیطان سے) میری پناہ مانگتاہے تومیں ضرور پناہ دیتاہوں ، اور مجھ کوکسی کام میں جس کومیں کرناچاہتاہوں اتناترددنہیں ہوتاجتنااس بندۂ مومن کی روح قبض کرنے میں ہوتاہے ،
Flag Counter