مہاجرین کی صفت:
یہ ان مہاجرین کی صفت ہے ، جنہوں نے گناہ سے ہجرت اختیارکرلی ہے ، اور اﷲ کے دشمنوں سے ظاہری اور باطنی طورپر برسرپیکارہیں ، جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مومن وہ ہے جس سے لوگ اپنی جان ومال کے سلسلہ میں مامون وبے خوف رہیں ، اور مسلم وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے مسلمان محفوظ رہیں ، اور مہاجروہ ہے جواﷲ کی منع کی ہوئی باتوں کوچھوڑدے ، اور مجاہدوہ ہے جواﷲ کی اطاعت کے بارے میں اپنے نفس سے جہادکرے۔ ‘‘[1]
یہ حدیث بے اصل ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال وافعال کے متعلق علم رکھنے والے لوگوں میں سے کسی نے اس کو روایت نہیں کی ہے ، کفارسے جہادکرناسب سے عظیم کام ہے ، بلکہ وہ ان تمام اعمال سے افضل ہے جنہیں انسان رضاکارانہ طورپراختیارکرتاہے ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فَضَّلَ اللَّهُ الْمُجَاهِدِينَ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ عَلَى الْقَاعِدِينَ دَرَجَةً وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى )(النسائ:۹۵)
|