Maktaba Wahhabi

136 - 336
کوبھی رب بنالیا تھا ، حالانکہ انہیں صرف ایک اﷲ کی عبادت کاحکم دیاگیاتھا جس کے سواور کوئی معبودنہیں ہے ، وہ جوشرک کرتے ہیں اس سے وہ پاک ہے۔ ‘‘ مذکورہ آیت کی تفسیر میں عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ جب انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس سلسلہ میں دریافت کیاتوعدی نے کہا:نصاریٰ نے ان کی عبادت تونہیں کی تھی !توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:’’انہوں نے حرام کوحلال اور حلال کوحرام کیاتھا ، چنانچہ انہوں نے اپنے علماء کی یہ بات مان لی تھی ، توان کی یہ بات مان لیناہی ان کی عبادت تھی جووہ کرتے تھے۔ ‘‘ [1] اسی لیے ایسے لوگوں کے بارے میں کہاگیاہے کہ ’’اِنَّمَا حَرَّمُوْا الْوُصُوْلَ بِتَضْیِیْعِ الْأُصُوْلِ۔‘‘ اصل کوضائع کر کے وصول سے محروم ہوگئے ، (یعنی اصول وضوابط کوضائع کرنے کی وجہ سے حق تک پہنچنے سے محروم رہ گئے)کیونکہ اصل الاصول یہ ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جوکچھ لائے ہیں اس پرایمان لایاجائے۔ پس یہ ایمان رکھنالازم ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمام مخلوقات جس وانس ، عرب وعجم ، اصحاب علم ، اور عابدوزاہد ، کشورکشا اور رعایا سبھی کے لیے اﷲ کے رسول ہیں ، نیزیہ یقین رکھناضروری ہے کہ کسی مخلوق کے لیے اﷲ تک پہنچنے کی راہ صرف یہی ہے کہ باطنی اور ظاہری ہرطرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی جائے ، حتیٰ کہ موسیٰ اور عیسیٰ اور دوسرے انبیاء علیہم السلام بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں آئیں توان پربھی آپ کی اتباع واجب ہوگی۔ رسالت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی جامعیت: اﷲ تعالیٰ کافرمان ہے:
Flag Counter