Maktaba Wahhabi

159 - 336
سے نوازا وہ وحی ورسالت ہے جوبراہ راست تھی کسی فرد بشر کے توسط سے نہ تھی۔ اس کے برعکس اولیاء کامعاملہ ہے ، جن کومحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پہنچ چکی ہو و ہ صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ہی سے ولی بن سکتے ہیں اور جوہدایت اور دین حق حاصل ہوگاوہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وساطت ہی سے حاصل ہوگا۔ علیٰ ہذاالقیاس ، جس شخص کو کسی کی رسالت پہنچی ہو وہ اس رسول کی اتباع کے بغیر ولی نہیں ہوسکتا۔ ولایت الٰہی رسولوں کی اتباع پرموقوف ہے: اور جوشخص دعویٰ کرے کہ جن اولیاء کومحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پہنچی ہے ان میں بعض کے یہاں اﷲ کی ایک راہ ایسی موجودہے جس میں وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے محتاج نہیں ہیں ، توایساشخص کافراور بے دین ہے۔ اگر عقیدہ یہ ہوکہ ظاہری علم میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت توہے مگر باطنی علم میں نہیں ، یاعلم شریعت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت ہے علم حقیقت میں نہیں ، توایساعقیدہ رکھنے والا یہودونصاریٰ سے بدتر ہے جویہ کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان پڑھ لوگوں کی طرف رسول بناکر بھیجے گئے تھے نہ کہ اہل کتاب کی طرف۔ یہودونصاریٰ رسالت کے ایک حصہ پرایمان لائے اور ایک حصہ سے انکارکیا ، اس وجہ سے کافر قرار پائے۔ اسی طرح وہ شخص جویہ کہتاہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم علم ظاہرلائے ہیں نہ کہ علم باطن ، ایک حصہ پرایمان لاتاہے اور دوسرے سے انکارکرتاہے ۔ اس وجہ سے وہ یہودونصاریٰ سے بڑاکافرہے ، کیونکہ علم باطن نام ہے دلوں کے ایمان اور دلوں کے معارف واحوال کے علم کا ، یہ ایمان کے باطنی اسرار وحقائق کاعلم ہے ۔ لہٰذا یہ مجرد اسلام کے ظاہری اعمال کے علم سے اعلیٰ وبرتر ہے۔ جب یہ شخص دعویٰ کرتاہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ان ظاہری امورکی تعلیم دی ہے نہ کہ حقائق ایمان کی ، اور وہ ان حقائق کوکتاب وسنت سے اخذ نہیں کرتا ، وہ اس امر کا دعویدار ہے کہ جوحصہ اسے رسول کی وساطت سے حاصل ہواہے ، وہ دوسرے حصہ سے کمتر
Flag Counter