Maktaba Wahhabi

170 - 336
عبادت سے نہ توازراہ تکبرمنہ موڑتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں ، دن رات تسبیحیں کہتے رہتے ہیں اور ذراسست نہیں پڑتے۔ ‘‘ اﷲ تعالیٰ نے خبردی ہے کہ فرشتے ابراہیم علیہ السلام کے پاس انسانی صورت میں آئے۔ حضرت مریم علیہا السلام کے سامنے ٹھیک بشرکی صورت میں نمودار ہوا۔ جبریل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دحیہ کلبی کی صورت میں اور اعرابی کی صورت آیاکرتے تھے ، اور لوگوں کوایساہی دکھائی بھی دیتاتھا۔ قرآن وسنت میں جبریل علیہ السلام اور فرشتوں کے اوصاف: اﷲ تعالیٰ نے جبریل علیہ السلام کی صفت بیان کرتے ہوئے فرمایاکہ وہ طاقت والافرشتہ ہے اور زورآوررب عرش کے یہاں بڑے مرتبہ والا ہے ، فرشتوں کا افسر اور بڑا امانت دار ہے: )عِنْدَ ذِي الْعَرْشِ مَكِينٍ (20) مُطَاعٍ ثَمَّ أَمِينٍ( (التکویر: ۲۰ ، ۲۱) ’’وہ عرش والے کا یہاں مقام رکھتا ہے، اس کی بات مانی جاتی ہے اور وہ امانت دار بھی ہے۔‘‘ نیزاﷲ تعالیٰ نے جبریل علیہ السلام کے متعلق فرمایاہے: )عَلَّمَهُ شَدِيدُ الْقُوَى (5) ذُو مِرَّةٍ فَاسْتَوَى (6) وَهُوَ بِالْأُفُقِ الْأَعْلَى (7) ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى (8) فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى (9) فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى (10) مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَى (11) أَفَتُمَارُونَهُ عَلَى مَا يَرَى (12) وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى (13) عِنْدَ سِدْرَةِ الْمُنْتَهَى (14) عِنْدَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَى (15) إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَى (16) مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَى (17) لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى ((النجم:۵۔ ۱۸) ’’اس کی روحانی اور جسمانی طاقتیں زبردست ہیں ، جوزورآور ہے ، پھروہ سیدھا
Flag Counter