Maktaba Wahhabi

184 - 336
یہ حضرات مراتب تین قراردیتے ہیں ، فرماتے ہیں کہ بندہ پہلے طاعت ومعصیت کا ، پھرطاعت بلامعصیت اور پھرلاطاعت ولامعصیت کاشاہدہوتاہے۔ شہود اول صحیح شہود ہے ، یہ طاعتوں اور معصیتوں کے درمیان فرق کانام ہے۔ شہود ثانی سے ان کی مراد شہود قدرہے ، جیساکہ ان میں سے کچھ لوگ کہتے ہیں :میں اس پروردگار کا کافر ہوں جونافرمانی کرتاہے ، ایسے لوگوں کادعویٰ ہے کہ معصیت نام ہے اس ارادہ کی مخالفت کا جو اصل میں مشیت ہے ، تمام مخلوقات حکم مشیت کے تحت داخل ہیں ، ان کاشاعر کہتاہے: أَصْبَحْتُ مُنَفْعِلًا لِّمَا تَخْتَارُہُ مِنِّیْ فَفِعْلِیْ کُلَّہٗ طَاعَات مجھ سے وہی فعل سرزدہوتاہے جس کامجھ سے سرزدہوناتجھے پسندہوتاہے ، اس لیے میرے تمام کام طاعتیں ہیں۔ معصیت کی صحیح تعریف: ظاہر ہے یہ پیغمبروں کی لائی ہوئی شریعت کے سراسر خلاف اور اﷲ تعالیٰ کی نازل کردہ کتابوں کے بالکل منافی ہے ، معصیت جوقابل مذمت اور مستحق عذاب ہے وہ اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حکم عدولی سے عبارت ہے ، جیساکہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایاہے: (تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ (13) وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُهِينٌ) (النسائ:۱۳۔ ۱۴) ’’یہ اﷲ کی حدود ہیں ، جوشخص اﷲ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اسے وہ ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ ایسے لوگ ان باغوں میں ہمیشہ رہیں گے ، اور یہ بڑی کامیابی ہے ، اور جوشخص اﷲاور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرے اور اس کی حدود سے تجاوزکرے اسے وہ
Flag Counter