Maktaba Wahhabi

244 - 336
نے پہاڑ کی طرف پیٹھ کر لی ، اور اللہ تعالیٰ نے دشمن کو شکست دے دی۔ [1] زنیرہ رضی اللہ عنہما کو اسلام قبول کر نے کی وجہ سے سخت عذاب دیا گیا ، مگر اس کے باوجود اسلام پرثابت قدم رہیں ، ان کی بینائی چلی گئی ، جس پر مشرکین نے کہا:’’ لات اور عزیٰ نے اسکی آنکھ کی روشنی چھین لی ہے‘‘ زنیرہ رضی اللہ عنہما نے کہا: قسم ہے اللہ کی ایسا ہرگز نہیں ہے ، اس کے بعد اللہ نے ان کی بینائی لوٹا دی۔ [2] سعد بن زید رضی اللہ عنہ نے ارویٰ بنت حکم کو بد دعا کی اور وہ اندھی ہو گئی۔ جس کی وجہ یہ تھی کہ ارویٰ نے حضرت سعید پر کوئی جھوٹا الزام لگایاتھا ، تو سعید رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی۔ اے اللہ! اگر وہ جھوٹی ہے تو اس کی آنکھوں کی روشنی چھین لے ، اور اسے اسی کی زمین میں ہلاک کر دے۔ چنانچہ وہ اندھی ہو گئی اور اپنی زمین کے ایک گڑھے میں گر کر مر گئی ۔ [3] علاء بن حضری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بحرین کے گورنر تھے اور اپنی دعا میں کہا کرتے تھے: یا علیم ، یا حلیم ، یا علی ، یا عظیم ، تو ان کی دعا قبول ہو جایا کرتی تھی۔ ایک مرتبہ ان کے کچھ ساتھیوں کے پاس وضو اور پینے کا پانی ختم ہو گیاتو آپ نے دعا کی اور قبول ہو گئی۔ ایک مرتبہ سمندر ان کے سامنے آگیا ، اور وہ گھوڑوں کے ذریعہ اسے عبور کرنے پر قادر نہ تھے ، آپ نے دعا کی تو ساری جماعت پانی کے اندر سے پار ہو گئی ، اور ان کے گھوڑوں کی زینیں تر نہ ہوئیں۔ پھر آپ نے اللہ سے دعا کی کہ میں مر جائوں تو یہ لوگ میری لاش نہ دیکھ پائیں ، چنانچہ لحد میں انہیں رکھا گیا تو لاش غائب ہوگئی۔ [4] کراماتِ تابعین علیہما السلام : ابو مسلم خولانی رحمہ اللہ کے ساتھ بھی جو آگ میں ڈال دیئے گئے تھے ، مذکورہ قسم کا واقعہ
Flag Counter