Maktaba Wahhabi

262 - 336
عَلَی الْأَرْضِ أَنْ تَاْکُلَ لَحُوْمَ الْاَنْبِیَائِ۔)) [1] ’’جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات مجھ پر کثرت سے درود بھیجاکرو ، کیونکہ تمہارادرُود میرے سامنے پیش ہوگا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیایارسول اﷲ ! ہمارادرود آپ کے سامنے کس طرح پیش ہوگا ، جب کہ آپ کاجسم مبارک بوسیدہ ہوجائے گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اﷲ تعالیٰ نے زمین پر انبیاء کاگوشت حرام کردیاہے۔ ‘‘ اﷲ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں قوم نوح علیہ السلام کے مشرکین کے بارے میں فرمایا: (وَقَالُوا لَا تَذَرُنَّ آلِهَتَكُمْ وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَلَا سُوَاعًا وَلَا يَغُوثَ وَيَعُوقَ وَنَسْرًا ) (نوح :۲۳) ’’اور انہوں نے کہا:اپنے معبودوں کوہرگزنہ چھوڑنا ، نہ ودّکوچھوڑنا ، نہ سواع کو ، نہ یغوث کواور نہ نسرکو۔ ‘‘ ابن عباس اور دیگر سلف صالحین کابیان ہے کہ زیرتذکرہ ودوسواع وغیرہ قوم نوح کے نیک لوگ تھے ، جب وہ مرگئے تولوگ ان کی قبروں پرمعتکف ہوئے اور ان کی مورتیاں بناکرپوجنے لگے ، بتوں کی پرستش کایہی آغاز تھا۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شرک کاسد باب کرنے کے لیے قبروں کومسجدیں بنانے کی ممانعت فرمائی ہے اسی طرح جس طرح سورج کے طلوع وغروب کے وقت نماز پڑھنے سے منع فرمایاہے ، کیونکہ اس وقت مشرکین سورج کی پوجاکرتے تھے ، اور طلوع وغروب کے وقت شیطان سورج کاقرین ہوتاہے ، چونکہ اس وقت نمازپڑھنے سے مشرکین کی مشابہت ہوتی ہے، اس لیے اس کادروازہ بندکردیاگیا۔ شیطانی مکروفریب کی چند مثالیں: شیطان حتی الامکان انسان کوگمراہ کرتاہے ، پس جوشخص سورج ، چانداور ستاروں کی پوجا کرتا ہے ، اور ان سے دعائیں مانگتاہے ، جیساکہ کواکب پرستوں کاشیوہ ہے ، تواس پرشیطان
Flag Counter