Maktaba Wahhabi

265 - 336
یہ ایک ایساباب ہے جسے شرح وبسط کے ساتھ پیش کرنے اور اس سلسلہ میں ہماری جومعلومات ہیں انہیں بیان کرنے کی یہاں گنجائش نہیں ہے ، ہم جوکچھ دیکھا اور سناہے اسے اس مختصررسالہ میں بیان کرناباعث طوالت ہے ، یہ رسالہ صرف ان لوگوں کے لیے لکھا گیا ہے جنہوں نے ہم سے اولیاء اﷲ کے متعلق اجمالی طورپرلکھنے کی درخواست کی تھی۔ خوارق عادت کے باب میں لوگوں کی قسمیں: اس باب میں لوگ تین طرح کے ہوتے ہیں: ۱: ایک وہ ہیں جوانبیاء کے علاوہ کسی اور ذات سے ظہورخوارق کے منکر ہیں۔ گاہ اجمالاً تصدیق کرتے ہیں ، مگربکثرت روایتوں سے تذکرہ کیاجاتارہے توچونکہ ظہورانبیاء سے نہیں ہواہے اس لیے جھٹلادیتے ہیں۔ ۲: دوسرے وہ جن کاعقیدہ یہ ہے کہ جس سے بھی کرامت کاظہورہوتاہے وہ اﷲ کاولی ہوتا ہے۔ یہ دونوں عقیدے باطل ہیں ، یہی وجہ ہے کہ آخرالذکرحضرات مشرکین اور اہل کتاب کے کچھ مددگاروں کاتذکرہ کرتے ہیں ، جومسلمانوں کے خلاف جنگ میں ان کی اعانت کرتے ہیں۔ برعکس ازیں پہلاگروہ اس امرکاقائل ہے کہ مشرکین واہل کتاب کے ساتھ کوئی ایساگروہ ہوہی نہیں سکتاجس سے خرق عادت کاظہور ہو۔ ۳: صحیح تیسراقول ہے ، وہ یہ ہے کہ ان کی معیت میں جن ہوتے ہیں جومددکرتے ہیں ، یہ اﷲ کے ولی نہیں ہوتے ، جیساکہ اﷲ تعالیٰ کاارشاد ہے: (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ)(المائدۃ:۵۱) ’’اے ایمان والو! تم یہود ونصاریٰ کو دوست نہ بناؤ ، یہ توآپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ، تم میں سے جوبھی ان میں سے کسی سے دوستی کرے ، وہ بیشک انہیں میں سے ہے۔ ‘‘
Flag Counter